Maktaba Wahhabi

205 - 277
جن کو تمہاری مضرت کی بات نہایت گراں گذرتی ہے،جو تمہاری منفعت کے ہمیشہ خواہشمند رہتے ہیں اور ایمان والوں کیلئے بڑے ہی شفیق اور مہربان ہیں۔‘‘ اور فرمایا:﴿وَمَآ اَرْسَلْنَاکَ اِلاَّ رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ﴾[الأنبیاء:۱۰۷] ترجمہ:’’ہم نے تو آپ کو تمام جہانوں کے لئے سراپا رحمت بنا کر بھیجا ہے۔‘‘ اور عطاء بن یسار رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے ملا اور میں نے ان سے پوچھا کہ مجھے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ان صفات کے بارے میں بتائیے جو کہ تورات میں ذکر کی گئی ہیں تو انھوں نے فرمایا: کیوں نہیں،میں تمہیں بتاتا ہوں۔اللہ کی قسم ! تورات میں بھی آپ کی بعض وہی صفات ذکرکی گئی ہیں جو کہ قرآن مجید میں ذکر کی گئی ہیں اور وہ یہ ہیں: ‘’اے نبی ! ہم نے آپ کو گواہی دینے والا،بشارت سنانے والا،ڈرانے والا اور امی لوگوں کی حفاظت کرنے والا بنا کر بھیجا ہے۔ آپ میرے بندے اور میرے رسول ہیں۔میں نے آپ کا نام المتوکل رکھا ہے۔ آپ بد مزاج اور سخت دل نہیں ہیں اور نہ ہی آپ بازاروں میں اونچی آواز کے ساتھ بولتے ہیں۔آپ برائی کا بدلہ برائی سے نہیں دیتے بلکہ درگذر اور معاف کردیتے ہیں۔اللہ تعالیٰ انھیں اسے وقت تک قبض نہیں کرے گا جب تک کہ ان کے ذریعے ٹیڑھی ملت کو سیدھا نہ کردے اور جب تک وہ اِس بات کا اقرار نہ کر لیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔اور جب تک اللہ تعالیٰ کلمہ طیبہ(لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ)کے ذریعے اندھی آنکھوں،بہرے کانوں اور بند دلوں کو کھول نہ دے گا۔‘‘[بخاری:۲۱۲۵] اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کو بیان کرتے ہوئے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: (مَا خُیِّرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم بَیْنَ أَمْرَیْنِ إِلاَّ أَخَذَ أَیْسَرَہُمَا،مَا لَمْ
Flag Counter