Maktaba Wahhabi

240 - 277
٭ اور کچھ لوگ ایسے ہیں جو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا اقرار تو کرتے ہیں لیکن وہ یہ کہتے ہیں کہ آپ تمام لوگوں کے نبی نہیں بلکہ صرف اپنے دور کے عربوں کے نبی تھے۔یہ بعض اہلِ کتاب کا نظریہ ہے۔ ان لوگوں سے یہی کہا جا سکتا ہے کہ خود اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا ہے:﴿وَمَا أَرْسَلْنَاکَ إِلاَّ کَافَّۃً لِّلنَّاسِ بَشِیْرًا وَّنَذِیْرًا وَلٰکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لاَ یَعْلَمُوْنَ﴾[سبأ:۲۸] ترجمہ:’’ہم نے آپ کو تمام لوگوں کیلئے خوشبریاں سنانے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے،مگر لوگوں کی اکثریت بے علم ہے۔’‘ نیز فرمایا:﴿قُلْ یَا أَیُّہَا النَّاسُ إِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ إِلَیْکُمْ جَمِیْعًا﴾[الأعراف:۱۵۸]’’کہہ دیجئے ! اے لوگو ! میں تم سب کی طرف اللہ کا رسول ہوں۔‘‘ اسی طرح اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿قَدْ نَعْلَمُ إِنَّہُ لَیَحْزُنُکَ الَّذِیْ یَقُوْلُوْنَ فَإِنَّہُمْ لاَ یُکَذِّبُوْنَکَ وَلٰکِنَّ الظَّالِمِیْنَ بِآیَاتِ اللّٰہِ یَجْحَدُوْنَ﴾[الأنعام:۳۳] ترجمہ:’’ہمیں معلوم ہے کہ یہ جو کچھ کہتے ہیں اس سے آپ غمزدہ ہیں۔حقیقت میں یہ آپ کو نہیں جھٹلاتے بلکہ یہ تو اللہ کی آیات کا ہی انکار کرتے ہیں۔‘‘ یہاں ہمارا مقصود ان جیسے لوگوں پر تفصیلی رد کرنا نہیں کیونکہ علمائے اسلام اور ائمۂ کرام رحمہم اللہ نے اس بارے میں بہت اچھی کتابیں تصنیف کی ہیں۔لہذا جو شخص مزید معلومات لینا چاہے وہ ان کا مراجعہ کر سکتا ہے۔ ٭ اور کچھ لوگ ایسے ہیں جو محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم کی گواہی دیتے ہیں اور اسلام ہی کی طرف اپنی نسبت کرتے ہیں لیکن وہ اس گواہی کی حقیقت کی کئی طرح سے
Flag Counter