Maktaba Wahhabi

36 - 277
وَجَاھَدُوْا بِأَمْوَالِھِمْ وَأَنْفُسِھِمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ أُوْلٰٓئِکَ ھُمُ الصَّادِقُوْنَ﴾[الحجرات:۱۵]’’مؤمن وہ لوگ ہیں جو اﷲ اور اسکے رسول پر ایمان لاتے ہیں پھر شک وشبہ نہیں کرتے اور اپنے مالوں اور جانوں کے ذریعے اﷲ کی راہ میں جہاد کرتے ہیں۔یہی لوگ سچے ہیں۔‘‘ 7۔ افراد اور جماعات کی اصلاح کے ذریعے دنیا وآخرت میں سعادتمندی،عزت ومرتبہ اور اجر وثواب کا حصول بھی اسلامی عقیدے کے اغراض ومقاصد میں شامل ہے۔ اسی کے متعلق اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّنْ ذَکَرٍ أَوْ أُنْثیٰ وَہُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْیِیَنَّہُ حَیَاۃً طَیِّبَۃً وَلَنَجْزِیَنَّہُمْ أَجْرَہُمْ بِأَحْسَنِ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ﴾[النحل:۹۷] ترجمہ:’’جو شخص نیک عمل کرے،مرد ہو یا عورت،بشرطیکہ ایمان والا ہو تو اسے ہم یقینا بہت ہی اچھی زندگی عطا کریں گے اور ان کے نیک اعمال کا بہتر بدلہ بھی انھیں ضرور دیں گے۔‘‘ لا إلہ إلا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ کوئی امت اس وقت تک مضبوط نہیں ہو سکتی جب تک وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اُس منہج کی اتباع نہ کرے جو آپ نے اپنی دعوتی زندگی میں اختیار فرمایا،تیرہ سال مکہ مکرمہ میں اور دس سال مدینہ منورہ میں۔اور جس پر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی تربیت ہوئی،جس کے ساتھ ان کا تزکیہ ہوا اور جس پر چلتے ہوئے ان لوگوں نے ترقی کی۔اور وہ ہے کتاب اللہ اور سنت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ذکر کی گئی شریعت ِ الہٰی پر عمل پیرا ہونا۔
Flag Counter