Maktaba Wahhabi

40 - 277
﴿بَلٰی مَنْ أَسْلَمَ َوجْہَہُ لِلّٰہِ وَہُوَ مُحْسِنٌ فَلَہُ أَجْرُہُ عِنْدَ رَبِّہٖ وَلاَ خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَلاَ ہُمْ یَحْزَنُوْنَ﴾[البقرۃ:۱۱۲] ترجمہ:’’سنو ! جو بھی اپنے آپ کو خلوص کے ساتھ اللہ کے سامنے جھکا دے،بے شک اس کا رب اسے پورا بدلہ دے گا،اس پر نہ تو کوئی خوف ہو گا،نہ غم اور اداسی’‘ اور فرمایا:﴿وَمَنْ أَحْسَنُ دِیْنًا مِّمَّنْ أَسْلَمَ وَجْہَہُ لِلّٰہِ وَہُوَ مُحْسِنٌ وَّاتَّبَعَ مِلَّۃَ إِبْرَاہِیْمَ حَنِیْفًا﴾[النساء:۱۲۵] ترجمہ:’’با اعتبار دین کے اس سے اچھا کون ہے جو اپنے آپ کو اللہ کے تابع کردے اور ہو بھی نیکو کار۔اور ساتھ ہی یکسو ہو کر ابراہیم(علیہ السلام)کے دین کی پیروی بھی کر رہا ہو۔’‘ میرے بھائیو ! اپنے آپ کو اللہ کے تابع کرنا اور صرف اسی کی عبادت کرنا ایسا امر ہے جو مومن کے اخلاق اور اس کی سوچ وفکر کو اونچے مقام تک پہنچا دیتا ہے۔اور اسے دلوں کے ٹیڑھ پن سے،خواہشات کے انحراف سے،جہالت کے اندھیروں سے اور خرافات کے وہموں سے نجات دیتا ہے۔اسے ان حیلہ کرنے والوں،دجالوں اور برے علماء سے بچا لیتا ہے جو اللہ کی آیات کو بیچ کر تھوڑی سی کمائی کر لیتے ہیں۔توحیدِ خالص ہی وہ چیز ہے جو انسان کو قید وبند سے آزاد جذبات سے محفوظ کر لیتی ہے۔ میرے بھائیو ! اللہ کی توحید اللہ وحدہ لا شریک کیلئے مکمل غلامی کا نام ہے۔اور اسی کے ذریعے کلمہ طیبہ(لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم)کا معنی صحیح طور پر ثابت ہوتا ہے۔اس کلمہ کے الفاظ ومعانی اور ان کے مطابق عمل کرنا ایسا امر ہے جس پر مسلمان اپنی پوری زندگی قائم کرتا ہے۔اور اس کی نماز،اس کی قربانی،اس کی زندگی اور موت اسی پر موقوف ہوتی ہے۔
Flag Counter