Maktaba Wahhabi

41 - 277
عقیدے میں توحید،عبادت میں توحید،احکامات میں توحید۔۔۔ یہ ایسی توحید ہے جس سے دل غیر اللہ کی الوہیت پر یقین رکھنے سے اور اعضاء اللہ کے علاوہ کسی اور کیلئے عبادت کرنے سے پاک ہو جاتے ہیں۔اور احکامات اس بات سے پاک ہو جاتے ہیں کہ انھیں اللہ کے علاوہ کسی اور سے حاصل کیا جائے۔ توحید ہی دین کا اول وآخر،ظاہر وباطن اور اس کی کوہان ہے اور اسی پر اس کا مدار ہے۔توحید پر دلائل قائم ہیں،شواہد پکار پکار کر اس کی گواہی دے رہے ہیں،آیات اس کی وضاحت کر رہی ہیں،براہین اسے ثابت کر رہے ہیں،قبلہ کی بنیاد اسی پر رکھی گئی ہے اور ملت کی اساس یہی توحید ہے۔اور توحید ہی کے اقرار سے جان ومال اور عزت محفوظ ہو جاتی ہے۔اور اسی کے ذریعے دار الکفر کو دار الاسلام سے جدا کیا جا سکتا ہے۔ اور توحید کی بناء پر ہی لوگ خوش نصیب اور بد نصیب اور ہدایت یافتہ اور گمراہ میں منقسم ہیں۔ میرے بھائیو ! قرآن نے اللہ تعالیٰ کی توحید کا سب سے زیادہ اہتمام کیا ہے کیونکہ توحیدِ الٰہی ہی سب سے بڑا معاملہ اور انبیاء ورسل علیہم السلام کا پہلا مشن ہے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِیْ کُلِّ اُمَّۃٍ رَّسُوْلاً أَنِ اعْبُدُوْا اللّٰهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ﴾[النحل:۳۶] ترجمہ:’’اور ہم نے ہر امت میں ایک رسول اس پیغام کے ساتھ بھیجا کہ(لوگو)صرف اللہ کی عبادت کرو اور غیر اللہ کی پوجا کرنے سے پرہیز کرو۔’‘ اور فرمایا:﴿وَاسْأَلْ مَنْ أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ مِنْ رُّسُلِنَا أَجَعَلْنَا مِنْ دُوْنِ الرَّحْمٰنِ آلِہَۃً یُّعْبَدُوْنَ﴾[الزخرف:۴۵] ‘’اورآپ ہمارے ان رسولوں سے پوچھ لیجئے جنہیں ہم نے آپ سے پہلے بھیجا تھا کہ کیا ہم نے سوائے رحمن کے اور معبود مقرر کئے تھے جن کی عبادت کی جائے؟’‘
Flag Counter