Maktaba Wahhabi

61 - 277
وہ اﷲ جو سارے جہانوں کا رب ہے۔‘‘ 2۔ ملک میں،یعنی اللہ تعالیٰ ہی کے ہاتھ میں پوری بادشاہت ہے جیسا کہ اس کا فرمان ہے:﴿وَلِلّٰہِ مُلْکُ السَّمٰوٰتِ وَالْأرْضِ﴾[الجاثیۃ:۲۷] ترجمہ:’’اور آسمانوں اور زمین کی بادشاہت اللہ ہی کیلئے ہے۔’‘ 3۔تدبیر میں،یعنی اللہ تعالیٰ ہی مدبر الأمور ہے جیسا کہ پہلی آیت سے واضح ہے۔ اور یہ بات معلوم ہونی چاہئے کہ صرف توحید ربوبیت کا اقرار کافی نہیں ہے اور نہ ہی صرف اس کے اقرار سے انسان مسلمان ہوتا ہے،کیونکہ اتنا تو مشرکین مکہ بھی مانتے تھے کہ اﷲ تعالیٰ ہی کائنات کا خالق ومالک ہے۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَلَئِنْ سَأَلْتَہُمْ مَّنْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْأرْضَ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَیَقُوْلُنَّ اللّٰہُ فَأَنّٰی یُؤْفَکُوْنَ﴾[العنکبوت:۶۱] ترجمہ:’’اور اگر آپ ان سے دریافت کریں کہ زمین وآسمان کا خالق اور سورج چاند کو کام میں لگانے والا کون ہے ؟ تو ان کا جواب یہی ہو گا کہ اللہ تعالیٰ ہے،پھر یہ کدھر الٹے جا رہے ہیں ؟’‘ اسی طرح اس کا فرمان ہے:﴿قُلْ مَن یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَالْأَرْضِ أَمَّنْ یَّمْلِکُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَمَنْ یُّخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَیُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَمَنْ یُّدَبِّرُ الْأَمْرَ فَسَیَقُوْلُوْنَ اللّٰهُ فَقُلْ أَفلَاَ تَتَّقُوْنَ﴾[یونس:۳۱] ‘’آپ کہہ دیجئے کہ وہ کون ہے جو تمھیں آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے؟یا وہ کون ہے جو کانوں اور آنکھوں کا مالک ہے ؟ اور وہ کون ہے جو زندہ سے مردہ کو نکالتا ہے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے ؟ اور وہ کون ہے جو تمام کاموں کی تدبیر کرتا ہے ؟ ضرور وہ یہ کہیں گے کہ وہ اﷲ ہی ہے۔ تو ان سے کہئے کہ پھر تم کیوں نہیں ڈرتے؟‘‘
Flag Counter