Maktaba Wahhabi

64 - 277
اصل اللہ تعالیٰ ہی ہے جو کہ خالق و رازق ہے۔ اسی طرح اس دور میں کیمونسٹ بھی رب تعالیٰ کا بظاہر انکار کرتے ہیں لیکن ہر عقلمند انسان کو اس بات پر یقین ہے کہ یہ کائنات بغیر خالق،بغیر مدبر اور بغیر ایجاد کرنے والے کے وجود میں نہیں آئی۔ رہی توحیدِ الوہیت تو اس کا اقرار مخلوق میں سے کم لوگوں نے ہی کیا یعنی صرف رسولوں کی اتباع کرنے والے مومنوں نے۔باقی کفار اس کا انکار کرتے رہے اور وہ اکثریت میں تھے۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَمَا یُؤْمِنُ أَکْثَرُہُمْ بِاللّٰہِ إِلاَّوَہُمْ مُّشْرِکُوْنَ﴾[یوسف:۱۰۶] ’’اور ان میں سے اکثر لوگ اللہ پر ایمان کا دعوی تو کرتے ہیں لیکن وہ مشرک ہوتے ہیں۔’‘ وہ اگرچہ توحید ربوبیت کا اقرار کرتے تھے لیکن تمام عبادات اکیلے اللہ تعالیٰ کیلئے بجا لانے سے گریز کرتے تھے۔اسی لئے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں یہ دعوت دی کہ(قُوْلُوْا لاَ إلٰہ إِلاَّ اللّٰہُ تُفْلِحُوْا)یعنی تم سب اللہ تعالیٰ کو ہی معبود مان لو،کامیاب ہو جاؤ گے۔ تو وہ کہنے لگے: ﴿اَجَعَلَ الْآلِھَۃَ إِلٰھاً وَّاحِدًا إِنَّ ھٰذَا لَشَیْئٌ عُجَابٌ ٭ وَانْطَلَقَ الْمَلَأُ مِنْہُمْ أَنِ امْشُوْا وَاصْبِرُوْا عَلٰی آلِہَتِکُمْ إِنَّ ہٰذَا لَشَیْئٌ یُّرَادُ ٭ مَا سَمِعْنَا بِہٰذَا فِیْ الْمِلَّۃِ الْآخِرَۃِ إِنْ ہٰذَا إِلاَّ اخْتِلاَقٌ ٭ ئَ أُنْزِلَ عَلَیْہِ الذِّکْرُ مِنْ بَیْنِنَا بَلْ ہُمْ فِیْ شَکٍّ مِّنْ ذِکْرِیْ بَلْ لَّمَّا یَذُوْقُوْا عَذَابِ ٭ أَمْ عِنْدَہُمْ خَزَائِنُ رَحْمَۃِ رَبِّکَ الْعَزِیْزِ الْوَہَّابِ﴾[صٓ:۵۔۹] ترجمہ:’’کیا اس نے اتنے معبودوں کی جگہ ایک ہی معبود بنادیا،یہ تو بڑی عجیب
Flag Counter