Maktaba Wahhabi

84 - 277
ہے جیسا کہ صحیحین میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ‘’جو شخص دن میں(لاَ إِلٰہَ إلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیْکَ لَہُ،لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ،وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ)سو مرتبہ پڑھے تویہ اس کیلئے دس گردنوں(غلاموں)کو آزاد کرنے کے برابر ہے،اس کیلئے سو نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں اور اس کے سو گناہ معاف کردئے جاتے ہیں۔اور یہ دعا شام ہونے تک اس کیلئے شیطان کے سامنے قلعہ بنی رہتی ہے اور کوئی شخص اس سے افضل عمل نہیں کرسکتا الا یہ کہ وہ اس سے زیادہ عمل کرے۔‘‘[بخاری ومسلم] ٭ یہی کلمہ وہ حقیقی رابطہ ہے جس پر تمام مسلمان اکٹھے ہو سکتے ہیں۔اسی کلمہ کی بناء پر وہ دوستی اور دشمنی کرتے ہیں،اسی کے ساتھ وہ محبت کرتے ہیں اور اسی کے انکار کی وجہ سے وہ انکار کرنے والوں سے بغض رکھتے ہیں۔اور اسی کی وجہ سے اسلامی معاشرہ ایک جسم اور سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند ہوتا ہے کہ جس کا ایک حصہ دوسرے حصے کو مضبوط بناتا ہے۔ ٭ کلمہ طیبہ ایمان کے شعبوں میں سب سے اونچا شعبہ ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:(اَلْإِیْمَانُ بِضْعٌ وَّسَبْعُوْنَ۔ أَوْ بِضْعٌ وَّسِتُّوْنَ۔شُعْبَۃً:فَأَفْضَلُہَا قَوْلُ:لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ،وَأَدْنَاہَا إِمَاطَۃُ الْأَذیٰ عَنِ الطَّرِیْقِ وَالْحَیَائُ شُعْبَۃٌ مِّنَ الْإِیْمَانِ)[مسلم:۳۵] ‘’ایمان کے ستر(یا ساٹھ)سے زیادہ شعبے ہیں۔سب سے افضل شعبہ(لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ)کہنا ہے۔ اور سب سے کم ترشعبہ راستے سے تکلیف دہ چیز کو دور کرنا ہے’‘ ٭ قیامت کے روز اسی کلمہ کے ذریعے نامۂ اعمال کا وزن سب سے زیادہ ہو گا۔
Flag Counter