Maktaba Wahhabi

87 - 277
لا معبود بحق إلا اللہ ’’معبودِ برحق سوائے اللہ تعالی کے کوئی نہیں’‘ الشیخ محمد جمیل زینو کہتے ہیں: 1۔ کلمہ طیبہ میں غیر اللہ سے الوہیت کی نفی اور اللہ تعالیٰ کیلئے اس کا اثبات ہے۔اور(لا إلہ إلاّ اللّٰه)کا اقرار کرنے والے پر لازم ہے کہ وہ اس کے مطلب کو خوب اچھی طرح سمجھتا ہو جیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿فَاعْلَمْ اَنَّہُ لاَ اِلٰہ اِلاَّ اللّٰہُ﴾[محمد:۲۰] ‘’خوب اچھی طرح جان لو کہ اﷲ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود بر حق نہیں ہے۔‘‘ لہذا اس کا معنی جاننا واجب اور تمام ارکانِ اسلام پر مقدم ہے۔ 2۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (مَنْ قَالَ لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ مُخْلِصًا دَخَلَ الْجَنَّۃَ) ترجمہ:’’جوشخص پورے اخلاص کے ساتھ لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ کہے وہ جنت میں داخل ہو گا۔‘‘[رواہ احمد۔وہو صحیح] اورمخلص وہ ہوتا ہے جو کلمہ طیبہ کو سمجھے،اس پر عمل کرے اور سب سے پہلے اسی کی دعوت دے کیونکہ اس میں توحید کو بیان کیا گیا ہے جس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے پورے عالم کو پیدا کیا ہے۔ 3۔حضرت المسیّب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب ابو طالب کی وفات کا وقت آیا تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پاس آئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ ابوجہل اور عبد اﷲ بن ابو امیہ بھی اس کے پاس بیٹھے ہوئے ہیں۔چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (یَا عَمِّ ! قُلْ:لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ،کَلِمَۃٌ أَشْہَدُ لَکَ بِہَا عِنْدَ اللّٰہِ)
Flag Counter