Maktaba Wahhabi

13 - 103
اگر کوئی شخص مشکل میں غیرُ اللہ کی دہائی دینے لگے تو سمجھ لیں کہ ایسے شخص کا عقیدہ صحیح نہیں ۔ کیونکہ اس نے کسی غیرُ اللہ کو بھی اس عبادت یعنی دعاء و پکار کا مستحق سمجھ لیا ہے ، اور اسے اللہ تعالیٰ کا شریک ٹھہرالیا ہے جوکہ توبہ کے بغیر ناقابل ِ معافی گناہ ہے ۔ (۲)قولی عبادات میں سے ہی ذکر و اذکار بھی ہے۔ اور ذکر صرف اللہ تعالیٰ ہی کا کرنا چاہیئے جیسا کہ قرآنِ پاک کے کئی مقامات پر اللہ تعالیٰ نے مختلف پیرایوں میں اس بات کی تاکید فرمائی ہے ، مثلاً سورۂ آل ِ عمران، آیت : ۴۱ میں فرمایا : {وَاذْکُرْ رَبَّکَ کَثِیْراً علیہم السلام } ’’اور اپنے رب کا بکثرت ذکر کریں ‘‘ ۔ سورۂ اعراف ،آیت : ۲۰۵ میں فرمایا : {وَاذْکُرْرَبَّکَ فِيْ نَفْسِکَ تَضَرُّعاًوَّخُفْیَۃً} ’’ اور اپنے رب کی یاد کیا کرو،اپنے دل میں عاجزی کے ساتھ اور خوف کے ساتھ ‘‘ ۔ سورۂ مزمل ،آیت : ۸ میں فرمایا : { وَاذْکُرِ اسْمَ رَبِّکَ وَتَبَتَّلْ اِلَیْہِ تَبْتِیْلاً علیہم السلام } ’’ اپنے رب کے نام کا ذکر کیا کریں اور[ تمام خلائق سے کٹ کر ]اسی کی طرف متوجہ ہوجائیں ‘‘ ۔ سورۂ دہر، آیت : ۲۵ میں فرمایا : { وَاذْکُرِاسْمَ رَبِّکَ بُکْرَۃً وَّأَصِیْلاً علیہم السلام } ’’ اور اپنے رب کے نام کا صبح و شام ذکر کیا کر یں ۔‘‘ سورۂ جمعہ، آیت : ۱۰ میں فرمایا : { وَاذْکُرُوا اللّٰہَ کَثِیْراً لَّعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ علیہم السلام } ’’اور اللہ کا ذکر بکثرت کیا کرو تاکہ تم فلاح پالو‘‘ ۔
Flag Counter