Maktaba Wahhabi

29 - 103
سورۂ مائدہ ،آیت : ۷۲ میں تو اللہ نے بڑے شدید لہجہ میں مشرک کا انجام بیان کرتے ہوئے فرمایا ہے : {اِنَّہٗ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَمَأْوَاہُ النَّارَوَمَا لِلظَّالِمِیْنَ مِنْ أَنْصَارٍ علیہم السلام } ’’ جس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا ،اس پر اللہ نے جنّت حرام کردی ہے ، اور اس کا [آخری ] ٹھکانا نار ِ جہنّم ہے ،اور ایسے ظالموں کا [اُس دن] کوئی مدد گار نہیں ہوگا ۔‘‘ انجام و تردیدِ شِرک ؛ حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں : شرک کی مذمّت و تردید اور اہل ِ شرک کاانجام ِ بد اللہ تعالیٰ کی کتاب کی طرح ہی نبی ٔآخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کی روشنی میں بھی متعیّن ہے ۔ چنانچہ بخاری و مسلم اور ابو داؤد و نسائی شریف میں ہے کہ نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ((اِجْتَنِبُوْا السَّبْعَ الْمُوْبِقَاتِ:)) ’’سات ہلاکت انگیز و بلا خیز چیزوں سے بچو ۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !وہ کون کون سی ہیں ؟ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان ساتوں کو ایک ایک کرکے شمار فرمایا ۔اور اُن ساتوں میں سے سب سے پہلے جس کا نام لیا وہ تھا : ((اَلشِّرْکُ بِاللّٰہِ۔۔۔)) ’’اللہ کے ساتھ کسی دوسرے کو [اس کی ذات و صفات یا عبادات میں ] شریک کرنا۔‘‘ اور اس کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جادُو ، قتلِ ناحق ،سُود خوری ، یتیم کا مال کھا جانے،جہاد کے دن میدان سے فرار ہونے ،اور پاکدامن بھولی بھالی مؤمن عورتوں پر تہمت لگانے کے گناہ
Flag Counter