Maktaba Wahhabi

26 - 103
[یہی شہادت ] سب فرشتوں اور تمام اہل ِعلم نے بھی دی ہے ،وہ انصاف پر قائم ہے ، اُس زبردست حکیم کے سوا فی الواقع کوئی معبود نہیں ۔‘‘ اِن اور ان جیسی دیگر بے شمار آیات کے علاوہ نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بے شمار ارشادات بھی اسی مفہوم کے ہیں جیسا کہ بخاری و مسلم اور سننِ اربعہ میں ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کا حاکم بنا کر بھیجنے لگے تو انہیں فرمایا : ’’اے معاذ! تمہارا سامنا اہل ِ کتاب سے بھی ہوگا ،لہٰذا تمہارا طریق ِ کار یہ ہونا چاہیئے کہ : ((أَوَّلُ مَا تَدْعُوْہُمْ اِلَیْہِ شَہَادَۃُ أَنْ لَّآاِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ )) ’’سب سے پہلے انہیں دعوت دو کہ وہ اس بات کی شہادت دیں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی حقیقی لائق ِ عبادت نہیں ۔‘‘[1] صحیحین کے سوا دیگر کتب میں یہ الفاظ ہیں :((فَادْعُہُمْ اِلٰی أَنْ یَّشْھَدُوْا أَلَّآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ))یا پھر یہ الفاظ ہیں :(( فَادْعُہُمْ اِلٰی عِبَادَۃِ اللّٰہِ )) البتہ ان سب کا معنیٰ و مفہوم ایک ہی ہے ۔ یہ سب توحید ِ الوہیّت یا توحید ِعبادت کی تعلیم ہے ، مگر اقسام ِ توحید میں سے یہی وہ قسم ہے جسے سمجھنے اور اپنانے میں بے شمار لوگ ٹھوکر کھا جاتے ہیں ، وہ سمجھتے ہیں کہ ہم نماز ، روزہ ، حج ، زکوٰۃ سب اللہ تعالیٰ کے لیٔے ہی ادا کرتے ہیں ،لہٰذا ہم اہل ِ توحید مومن اور موحِّد مسلمان ہیں ۔ حالانکہ ان سے کتنے ہی ایسے افعال سرزد ہوتے رہتے ہیں جو اہل ِ توحید کو زیب نہیں دیتے ، جن میں سے بعض کی نشاندہی ہم قولی ، مالی اور بَدنی عبادات کے ضمن میں کرچکے ہیں ،مثلاً غیرُ اللہ کو پکارنا، کسی حجر و شجر،پہاڑ یا قبر کا طواف کرنا ،غیرُ اللہ کے نام پر جانور ذبح کرنا ،غیرُ اللہ کے نام کی نذر ماننا اور
Flag Counter