Maktaba Wahhabi

63 - 103
جس کسی کے حالات اس کے بتائے ہوئے کے موافق نکل آئے، وہ اپنے باقی ساتھیوں کو بھی رام کر لیتا ہے، اور اس بزرگ کی غلطی کو درستگی کے درجے سے بھی بلند کر دیتا ہے۔ اوریہ بات بھی ذہن میں رکھیں کہ اُن کی کوئی بات سچی نکل آنا بھی اُن کی عیاری کا نتیجہ ہوتا ہے مثلاً بعض پیراور نجومی و کاہن جب کسی کے گھر میں اتریں تو یقینا اہلِ محلہ کے استفسارات کا جواب دے کر ہی جاتے ہیں ۔ یہ صاحب جس گھر میں نازل ہوئے تھے، اُس گھر والے نے علمِ غیب کی ربّانی صفت پہلے سے ہی ان میں تسلیم کر رکھی تھی، پوچھا: حضرت ہمارے تو نصیب ہی سنور گئے ہیں ، آپ مناسب وقت پر تشریف لائے ہیں ۔ ہمیں اللہ تعالیٰ سے اولاد کی امید ہے اور آپ کی نظریں تو بڑی دور تک دیکھ لیتی ہیں ۔ کچھ فرمانا مناسب سمجھیں تو زہے نصیب ۔ حضرت صاحب بولے ، بھئی !دل میلا نہ کرو ۔ اس مرتبہ تو اللہ تعالیٰ تمہیں اولادِ نرینہ سے نواز نے والا ہے اور اپنے ان ایامِ قیام کے دوران ہی مناسب موقع پاکر پڑوسیوں میں سے کسی کے کان میں کہہ دیا کہ دیکھو !بات باہر نہ نکلے ،ویسے تیرے پڑوسیوں کے یہاں لڑکی ہوگی۔ اندازہ فرمائیں ،ولادت پر صرف یہ دو ہی احتمال تو غالب ہو تے ہیں ،لڑکا ہوا تو گھر والوں کا یقین اور پختہ ہوگیا اور پڑوسیوں کو کہا جا چکا ہے کہ بات باہر نہ نکلے لہٰذا وہ خاموش ہیں کہ نہیں معلوم اس میں کیا را ز ہو؟ او راندھی عقیدت انہیں اس بات کی جسارت بھی نہیں کر نے دیتی کہ وہ اس راز کو فاش کر سکیں اور اگر لڑکی ہوئی تو پڑوسیوں کی عقیدت نے جوش مارا کہ حضرت صاحب سچ ہی فرماگئے تھے کہ لڑکی ہوگی، وہ شاید آپ لوگوں کی دل شکنی نہیں کر نا چاہتے تھے۔ اس طرح بھرم بھی قائم رہا اور واہ واہ بھی ہو گئی جبکہ اس بزرگ نے جو چال چلی تھی ، اُس میں سوائے مکروفریب کے کچھ بھی تو نہیں تھا، یہاں اس بات کی طرف اشارہ کردینا مناسب معلوم ہو تا ہے کہ نجومیوں ، کاہنوں ،او ررمل وفال والوں کی طرح وہ لوگ بھی ہیں جو اپنے آپ کو دست شناس یا پامسٹ کہلواتے ہیں ۔ یہ علمِ دست شناسی یا پامسٹری بھی تبخیم و کہانت ہی ہے، کیونکہ یہ لو گ بھی مستقبل
Flag Counter