Maktaba Wahhabi

85 - 103
خرچ کردیا ۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا : ((کَــذَبْــتَ )) [1] ’’ تونے جھوٹ بولا ‘‘ ۔ تونے اس لیٔے [مال خرچ] کیا کہ تجھے سخی کہا جائے ، چنانچہ تجھے [سخی ] کہہ دیا گیا ۔ پھر اس کے متعلّق حکم دیا جائے گا کہ اس کو چہرے کے بل گھسیٹ کر جہنم میں پھینک دیا جائے گا ۔ اس شرک ِ اصغر [ریاء کاری ] کا انجام یہ ہے کہ مسلم شریف کی ایک قدسی حدیث میں ارشاد ِ الٰہی ہے : ((أَنَا أَغْنٰی الشُّرَکَائِ عَنِ الشِّرْکِ ،مَنْ عَمِلَ عَمَلاً أَشْرَکَ فِیْہِ مَعِيْ غَیْرِيْ تَرَکْتُہٗ وَ شِرْکَہٗ))[2] ’’ میں ہر شریک کی بہ نسبت ہر قسم کے شرک سے بے نیاز ہوں ،جو شخص میرے لیٔے کوئی عمل کرتا ہے اور میرے علاوہ بھی کسی کو [دکھلاوا کرکے ] میرا شریک بناتا ہے ، تو میں اُسے اسی کے ساتھ چھوڑ دیتا ہوں [یعنی وہ عمل قبول نہیں کرتا ]۔‘‘ صحیح مسلم ، ابن ماجہ ، ابن خذیمہ اور بیہقی کی ایک روایت میں ہے : (( فَأَنَا بَرِئٌ ، ہُوَ لِلَّذِيْ عَمِلَ لَہٗ )) [3] ’’وہ عمل اُس [دوسرے ] کے لیٔے ہی ہوگا ،جس کے لیٔے اس نے کیا ہے ، میں اس سے بریٔ ہوں ۔‘‘
Flag Counter