Maktaba Wahhabi

158 - 303
سے محبت کرتا ہے اور اس سے اپنا تعلق جوڑے رکھتا ہے ، اس کے لیے دن میں کم از کم پانچ مرتبہ اس کا رخ کرتا ہے، اسی لیے ایسے مسلمان کو عرش الٰہی کے سایہ کی خوش خبری دی گئی ہے، چنانچہ حدیث کے مطابق قیامت کے دن جن سات قسم کے لوگوں کو عرش الٰہی کے سایہ میں جگہ ملنے کی خوش خبری دی گئی ہے(جس وقت کہ اس کے علاوہ کہیں اور سایہ نہ ہوگا)ان میں ایک وہ شخص بھی ہے ’’وَرَجُلٌ قَلْبُہٗ مُعَلَّقٌ بِالْمَسَاجِدِ‘‘(بخاری ومسلم)یعنی جس کا دل مسجدوں سے لگا رہتا ہے۔ ایک حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ’’ اَلْمَسْجِدُ بَیْتُ کُلِّ مُؤْمِنٍ‘‘(ابو نعیم۔صحیح الجامع ۶۷۰۲)مسجد ہر مومن کا گھر ہے۔ دوسری حدیث میں ہے: ’’اَلْمَسْجِدُ بَیْتُ کُلِّ تَقِیٍّ ‘‘(طبرانی وغیرہ۔صحیح الترغیب:۳۳۰)مسجد ہر متقی آدمی کا گھر ہے۔ آداب مسجد اللہ کے ان گھروں سے متعلق احادیث نبویہ میں بہت سے آداب واحکام مذکور ہیں جن کی ہر مسلمان کو جانکاری رکھنی چاہیے اور ان پر عمل کرنا چاہیے ،ساتھ ہی جو اعمال وعادات مساجد کی روح اور ان کے تقدس کو پامال کرتے ہیں ان سے ان متبرک مقامات کی حفاظت ضروری ہے۔ چند اہم آداب واحکام ملاحظہ ہوں: ۱۔تحیۃ المسجد: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم اور مسجد کی عظمت کا تقاضہ ہے کہ مسجد میں داخل ہونے والا بیٹھنے سے پہلے کم از کم دو رکعت نماز پڑھ لے ، اسے تحیۃ المسجد کہا جاتا ہے یعنی یہ مسجد کا سلام ہے۔جس طرح کسی مسلمان سے ملاقات کے وقت پہلے سلام کیا جاتا ہے اسی طرح مسجد کا
Flag Counter