Maktaba Wahhabi

301 - 303
چالیس ہزار روپئے تھے ،جو موجودہ وقت کے لحاظ سے تیس لاکھ سے کم نہ تھے۔اس مسلمان جج نے لالہ صاحب سے کہا:کیا آپ جانتے نہیں کہ یہ رشوت ہے ؟ جسے میرے مذہب میں حرام قرار دیا گیا ہے، بالکل اسی طرح جس طرح ایک مسلمان کے لیے سور کا گوشت کھانا حرام ہے ، لفافہ اٹھا لیجیے، اگر ملزم بے گناہ ہے تو ان شاء اللہ میری عدالت اسے سزا نہیں دے گی۔اس مسلمان جج کو دنیا قاضی سلیمان سلمان منصور پوری(مؤلف رحمۃ للعالمین)کے نام سے جانتی ہے۔(آثار، نومبر ۹۹ء) ماضی قریب اور ماضی بعید کی ان دو روشن مثالوں کے بیچ عدل وامانت داری اور معاملات کی صفائی کی بے شمار مثالیں ہیں جن سے ہماری تاریخ بھری پڑی ہے جس کی نظیر دنیا کی ہر تاریخ پیش کرنے سے قاصر ہے۔اللہ ہمیں نیک سمجھ دے اور راہ راست پر گامزن رہنے کی توفیق بخشے۔
Flag Counter