Maktaba Wahhabi

85 - 303
’’ سب سے بہتر لوگ میرے زمانے والے ہیں ،پھر ان کے بعد والے،پھر ان کے بعد والے،پھر ان کے بعد والے…‘‘ امام نووی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ سب سے بہتر زمانہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ تھا ، اور اس سے مراد آپ کے صحابہ ہیں۔(شرح مسلم للنووی:۱۶؍۸۴) ۲-عن أبي بُردۃَ عن أبیہ قال قال رسولُ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم:۔‘‘۔۔۔النُجُوْمُ أمَنَۃٌ لِلسَّمَائِ ، فَإذَا ذَھَبَتِ النُّجُوْمُ اَتَی السَّمَائَ مَاتُوْعَدُ، وَأنَا أمَنَۃٌ لِأصْحَابِيْ، فَإذَا ذَھَبْتُ أتٰی أصْحَابِیْ مَایُوْعَدُوْنَ، وَأصْحَابِيِ أمَنَۃٌ لِأُمَّتِیْ، فَإذَا ذَھَبَ أصْحَابِيْ أتٰی أمَّتِيْ مَا یُوْعَدُوْنَ۔‘‘(مسلم:۲۵۳۱) ’’ تارے آسمان کے لیے بچاو ہیں، جب تارے مٹ جائیں گے تو آسمان پر جس بات کا وعدہ ہے وہ آجائے گی،(یعنی قیامت آجائے گی اور آسمان پھٹ کر خراب ہوجائے گا)اور میں بچاوہوں اپنے اصحاب کا، جب میں چلا جاؤں گا تو میرے اصحاب پر بھی وہ وقت آجائے گا جس کا وعدہ ہے(یعنی فتنہ وفساد اور لڑائیاں)اور میرے اصحاب بچاو ہیں میری امت کے لیے، جب اصحاب چلے جائیں گے تو میری امت پر وہ وقت آجائے گا جس کا وعدہ ہے۔‘‘ ۳-عن أبی سعید الخُدری رضی اللّٰه عنہ قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم:’’ لاَ تَسُبُّوْا أصْحَابِیْ ،فَلَوْ أنَّ أحَدَ کُمْ أنْفَقَ مِثْلَ اُحُدٍ ذَھَباً مَا بَلَغَ مُدَّ أحَدِھِمْ وَلَا نَصِیْفَہٗ ‘‘(بخاری:۳۶۷۳) ’’میرے اصحاب کو گالی نہ دو ،کیونکہ تم میں کا کوئی آدمی أحد پہاڑ کے برابربھی سونا(اللہ کی راہ میں)خرچ کرے گا تو ان کی طرف سے خرچ کیے گئے ایک مد(تقریباً آدھا کلو)کو بھی نہیں پہنچے گا اور نہ اس سے بھی آدھے کو۔‘‘ اہل علم کے اقوال: ۱۔ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ فقہ اکبر میں فرماتے ہیں: ’’أفضلُ الناسِ بعدَ رسولِ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم أبو بکر الصدیق ،ثم عمرُ بن
Flag Counter