Maktaba Wahhabi

14 - 90
الآتِ طرب و غناء کا ظاہر ہونا اللہ کے عذاب کے نازل ہونے کا سبب ہے،حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: ((لَیَشْرَبَّنَ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي الْخَمْرَ یُسَمُّوْنَھَا بِغَیْرِ اِسْمِہَا یُعْزَفُ عَلَیٰ رُؤُوْسِہِمْ بِالْمَعَازِفِ وَ الْمُغَنِّیَاتِ یَخْسِفُ اللّٰہُ بِھِمُ الْأَرْضَ وَ یَجْعَلُ بِھِمُ الْقِرَدَۃَ وَ الْخَنَازِیْرَ))[1] ’’ میری امت کے کچھ لوگ شراب پئیں گے مگر اسکا نام بدل کر کچھ اور رکھ لیں گے،انکے سروں پر آلاتِ طرب بجائے جائیں گے اور گانے والیاں گھومیں[رقص کریں]گی،اللہ تعالی انہیں زمین میں دھنسا دیگا اور انکی شکلیں مسخ کرکے انھیں بندر اور خنزیر بنادے گا۔‘‘ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہماسے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((فِيْ ہَذِہٖ الْأُمَّۃِ خَسْفٌ وَ مَسْخٌ وَ قَذْفٌ،قِیْلَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!وَ مَتَیٰ ذَاکَ قَالَ:اِذَا ظَہَرَتِ الْقِیْنَاتُ وَ الْمَعَازِفُ وَ شُرِبَتِ الْخُمُوْرُ))[2] ’’ اس امت میں زمین میں دھنسا دیا جانا اور[قذف]آسمان سے پتھر برسایا جانا اور[مسخ]شکلیں بگڑنا واقع ہونگے۔‘‘ کہا گیا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!یہ کب ہوگا؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جب گانے والی عورتیں اور آلاتِ طرب و غناء آجائیں گے اور شراب پی جائے گی۔‘‘ حضرت ضحّاک رحمہ اللہ کا قول ہے: (الغِنَائُ مُفْسِدَۃٌ لِلْقَلْبِ مُسْخِطَۃٌ لِلرَّبِّ) ’’گانا دل کو فاسد اور رب کو نارض کرتا ہے۔‘‘ اللہ کے بندو!گانے کا مادہ،اس کی حقیقت،اسکا باعث،مقصد،اثر اور اسکا پھل،یہ
Flag Counter