Maktaba Wahhabi

73 - 90
4۔ یہی معاملہ ان قافلے والوں کا بھی ہے جو اپنے اونٹوں اور لوگوں کو تحریک دینے کیلئے حُدی خوانی کرتے ہیں،البتہ اس حُدی خوانی کا بھی حدِّاعتدال کے اندراندر ہی جواز ہے جیسے ہی یہ حدِّ اعتدال سے گزر کر طرب و نشاط کی طرف بڑھنے لگیں تو وہ بھی حدِّ اباحت سے نکل جاتے ہیں۔جبکہ یہ بات صحیح بخاری ومسلم وغیرہ کُتبِ حدیث میں موجود ہے کہ حضرت انجشہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک حُدی خوان تھے،وہ دورانِ سفر اونٹوں کو تیز کرنے کیلئے حُدی خوانی کیا کرتے تھے۔اُنہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: ((یَا أَنْجَشَۃُ!رُوَیْدَکَ سُوْقاً بِالْقَوَارِیْرِ))[1] ’’ اے انجشہ رضی اللہ عنہ!آہستہ سے اونٹ چلاؤ اور شیشوں[عورتوں]کے ساتھ نرمی کرو۔‘‘ ایسے ہی صحیح مسلم میں حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی معیّت میں رات کو خیبر کی طرف نکلے تو ایک آدمی نے حضرت عامر بن اکوع رضی اللہ عنہ سے کہا کہ ہمیں اپنے شعروں میں سے ہی کچھ سناؤ اورحضرت عامر رضی اللہ عنہ شاعر تھے،انھوں نے یہ حُدی خوانی شروع کی: اَللّٰہُمَّ لَوْ لَا أَنْتَ مَا اہْتَدَیْنَا وَ لَا تَصَدَّقْنَا وَ لَا صَلَّیْنَا فَأَلْقِیَنَّ سَکِیْنَۃً عَلَیْنَا وَ ثَبِّتْ أَقْدَامَنَا اِذَا لَاقَیْنَا ’’اے اللہ!اگر تیرا فضل نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پائے ہوتے،نہ ہم صدقہ کرنے والے اور نہ ہی نمازیں ادا کرنے والے ہوتے۔اے اللہ!ہم پر سکینت و اطمینان نازل فرما اور جب ہماری دشمن سے مڈبھیڑ ہو تو ہمیں انکے مقابلہ میں ثابت قدم رکھنا۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:’’ یہ حُدی خوان کون ہے؟‘‘ لوگوں نے بتایا:یہ عامر بن اَکوع رضی اللہ عنہ ہیں،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَرْحَمُہٗ اللّٰہُ))[2] ’’ اللہ اس پر رحم کرے۔‘‘
Flag Counter