Maktaba Wahhabi

29 - 153
کوئی دوسرا شریک نہیں۔نیز اس بات کو بھی تسلیم کرتے کہ آسمان و زمین کو پیدا کرنے والا بھی وہی ہے،اس عرشِ عظیم کا مالک اور رب وہی ہے، پھر اس بات کو بھی تسلیم کرتے ہیں کہ ہر چیز کی بادشاہت اس کے پاس ہے وہی ہے جو کسی کو اپنی پناہ میں رکھے اور جسے چاہے اپنی پناہ سے نکال دے۔ یہ سب الزامی دلائل ہیں کہ ان خیالات کا نتیجہ یہ ہونا چاہیے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کریں اور اس میں کسی دوسرے کو شریک نہ کریں۔ اس انداز میں ان کو یہ ڈانٹ سنائی گئی ہے کہ اگر تم ان سب باتوں کو تسلیم کرتے ہو اور پھر تم اللہ تعالیٰ کی عبادت اور اس کے حقیقی مفہوم کو نہیں سمجھتے ؟ اس قسم کی تمام آیات اس بات کی دلیل ہیں کہ مشرکینِ مکہ جن کے سامنے محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے سب سے پہلے توحید پیش کی وہ توحید ربوبیت کا اقرار کرتے تھے۔ قارئین کرام غور فرمائیے! مشرکین مکہ توحید ربوبیت کے اقرار کے باوجود اس توحید کو تسلیم کرنے والوں میں شامل نہ ہو سکے جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سامنے پیش کی۔ اس کے باوجود محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے جان و مال محفوظ نہ کروا سکے۔ چنانچہ یہ بات بھی واضح ہو گئی کہ صرف توحید الوہیت سے انکار کے نتیجہ میں ان کا عقیدہ مسلمانوں والا نہ ہو ا، جس طرح ہمارے آج کے زمانے میں مشرکین کی صورتحال ہے۔ یعنی صرف توحید ربوبیت سے کسی کا اسلام مکمل نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ اس کے ساتھ توحید الوہیت کا اقرار نہ کرے۔
Flag Counter