Maktaba Wahhabi

30 - 153
ثم منہم من یدعوالملائکۃ لأجل صلاحہم وقربہم من اللّٰہ؛ لیشفعوا لہ، أو یدعو رجلًا صالحًا مثل اللات، أو نبیًّا مثل عیسیٰ۔ وعرفت أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قاتلہم علیٰ ہذا الشرک ودعاہم الیٰ اخلاص العبادۃ للّٰہ وحدہ؛ کما قال اللّٰہ تعالیٰ:﴿وَأَنَّ الْمَسٰجِدَ لِلّٰہِ فَلَا تَدْعُوا مَعَ اللّٰہِ اَحَدًا﴾[الجن:18] وکما قال تعالیٰ:﴿لَہُ دَعوَۃُ الْحَقِّ وَالَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہِ لَا یَسْتَجِیْبُوْنَ لَہُمْ بِشَیْئٍ﴾[الرعد:14] وتحققت أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قاتلھم؛ لیکون الدعاء کلہ للّٰہ، والذبح کلہ للّٰہ، والنذر کلہ للّٰہ، والاستغاثۃ کلہا باللّٰہ، وجمیع أنواع العبادات کلہا للّٰہ۔ وعرفت أن اقرارہم بتوحید الربوبیۃ لم یدخلہم فی الاسلام، وأن قصدہم الملائکۃ، أو الأنبیاء او الأولیاء یریدون شفاعتہم، والتقرب الیٰ اللّٰہ بذلک ہو الذی أحل دماء ہم وأموالہم، عرفت حنیئذ التوحید الذی دعت الیہ الرسل وابیٰ عن الاقرار بہ المشرکون۔ وہذا التوحید ہو معنیٰ قولک:((لا الہ الا اللّٰہ))۔ غیر اللہ سے مانگنا پھر بعض مشرکین ایسے بھی تھے جو فرشتوں کو پکارتے تھے تاکہ یہ فرشتے اللہ کے مقرب ہونے کے ناطے ان کی شفاعت کر دیں، اسی طرح بعض نیک انسانوں کو بھی مثلاً: ’’لات‘‘ یا کسی نبی کو مثلاً عیسیٰ علیہ السلام کو بھی اسی مقصد کے لیے پکارتے تھے۔ آپ کو یہ معلوم ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی قسم کے شرک پر ان مشرکین سے قتال کیا اور انہیں ایک اللہ کی عبادت کی طرف بلایا، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَأَنَّ الْمَسٰجِدَ لِلّٰہِ فَلَا تَدْعُوا مَعَ اللّٰہِ اَحَدًا﴾[الجن:18] ’’مسجدیں اللہ ہی(کی عبادت)کے لیے ہیں، تو اللہ کے ساتھ کسی اورکو نہ
Flag Counter