Maktaba Wahhabi

96 - 153
﴿فَصِّلِ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ ’’تم اپنے رب کے لیے نماز پڑھو اور قربانی کرو۔‘‘ اللہ تعالیٰ کا حکم ماننا اور قربانی کرنا بھی عبادت قرار پائی تو یہ کام بھی کسی دوسرے کے لیے کرنا شرک ہوگا۔ چنانچہ قربانی کے وقت بھی اسی طرح اخلاص ہونا چاہیے یعنی صرف اللہ تعالیٰ کے لیے قربانی کرنی چاہیے۔ مشرکین عرب فرشتوں اور نیک لوگوں یعنی لات و منات بتوں کی عبادت کیا کرتے تھے لہٰذا آج بھی اگر کوئی صالحین و اولیا کے لیے ذبح کرے یا ان سے دعا کرے یہ ان کی عبادت ہی شمار ہو گی۔  فان قال: أتنکر شفاعۃ رسول اللّٰہ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم وتبرأ منہا؟ فقل: لاأنکرہا، ولا أتبرأ منہا، بل ہو صلی اللّٰهُ علیہ وسلم الشافع المشفع وأرجوشفاعتہ، ولکن الشفاعۃ کلہا للّٰہ، کما قال اللّٰہ تعالیٰ:﴿قُلْ لِّلّٰہِ الشَّفٰعَۃُ جَمِیْعًا﴾[الزمر:44] ولا تکون الا من بعد اذن اللّٰہ کما قال اللّٰہ تعالیٰ:﴿مَنْ ذَا الَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَہُ اِلَّا بِاِذْنِہٖ﴾[البقرۃ:255] ولا یشفع فی أحد الا من بعد أن یأذن اللّٰہ فیہ کما قال اللّٰہ تعالیٰ:﴿وَلَا یَشْفَعُوْنَ اِلَّا لِمَنِ ارْتَضَیٰ﴾[الانبیائ:28] وہو لا یرضیٰ الا التوحید کما قال اللّٰہ تعالیٰ:﴿وَمَن یَبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلَامِ دِینًا فَلَن یُقْبَلَ مِنْہُ﴾[آل عمران:85] فاذا کانت الشفاعۃ کلہا للّٰہ، ولا تکون الا من بعد اذنہ، ولا یشفع النبی صلی اللّٰهُ علیہ وسلم ولا غیرہ فی احد حتٰی یأذن اللّٰہ فیہ، ولا یأذن الا لأہل التوحید تبین لک أن الشفاعۃ کلہا للّٰہ فاطلبہا منہ، فأقول اللّٰهُم لا تحرمنی شفاعتہ، اللّٰهُم شفعہ فی، وأمثال ہذا۔۔
Flag Counter