Maktaba Wahhabi

31 - 79
اس سے ناراضی کی حالت میں گزارے تو صبح تک فرشتے اس پر لعنت کرتے رہتے ہیں۔(بخاری ومسلم)ان دونوں کی ایک اور روایت میں ہے۔جب عورت اپنے خاوند(کی خواہش کے باوجود اس)کے بستر کو چھوڑ کر رات گزارے تو صبح تک فرشتے اس پر لعنت بھیجتے رہتے ہیں۔ایک اور روایت میں ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے‘ جو آدمی اپنی بیوی کو اپنے بستر کی طرف بلائے‘ پس وہ آنے سے انکار کردے تو وہ(اللہ)جو آسمانوں میں ہے اس پر ناراض رہتا ہے‘ یہاں تک کہ وہ خاوند اس سے راضی ہوجائے۔ تخریج:صحیح بخاري،کتاب النکاح،وکتاب بدء الخلق،باب إذا قال أحدکم آمین۔۔۔۔وصحیح مسلم،کتاب النکاح،باب تحریم امتناعھا من فراش زوجھا۔ فوائد:اس سے معلوم ہوا کہ عورت کے لیے خاوند کی اطاعت فرض وواجب ہے‘ اگر عذر شرعی نہ رہنے کے باوجود اطاعت سے انکار کرے گی تو غضب الٰہی کی مستحق قرار پائے گی اور وہ اس وقت تک اللہ کے ہاں ملعون ومغضوب رہے گی جب تک وہ اپنے خاوند کو راضی نہیں کر لے گی۔اس میں ان عورتوں کے لیے سخت تنبیہ ہے جو اپنی بد مزاجی اور ضدی پن کی وجہ سے خاوند کی ناراضی کی پرواہ نہیں کرتیں اور اپنی تریاہٹ(ضد،غرور)پر مصر رہتی ہیں۔اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ تمام مخلوقات سے بالا‘ آسمانوں پر یعنی عرش پر ہے‘ جس طرح اس کی شان کے لائق ہے۔ بستر پر بلانے سے مراد‘ رات کو ساتھ سونا یا اس سے ہم بستری کرنا ہے۔عورت کے لیے ضروری ہے کہ خاوند جب بھی اسے اپنی جنسی خواہش کی تسکین کے لیے بلائے تو انکار نہ کرے‘ رات ہو یادن۔ہاں عذر شرعی ہوتو بات اور ہے‘ جیسے رمضان کے دن ہوں اور وہ روزے سے ہو‘ یا بیمار ہو یا اس کی ماہواری کے ایام ہوں‘ تو
Flag Counter