Maktaba Wahhabi

49 - 79
میں کہ اس کے ساتھ اس کا کوئی محرم رشتے دار ہو۔اور عورت محرم رشتے دار کے بغیر سفر نہ کرے۔تو آپ سے ایک آدمی نے سوال کیا‘ اے اللہ کے رسول!میری بیوی حج کے لیے جارہی ہے؟ اور میرا نام فلاں فلاں غزوے میں لکھا جاچکا ہے؟(یعنی اب میرے لیے کیا حکم ہے؟)آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ جا تو اپنی بیوی کے ساتھ حج کر۔(بخاری ومسلم) تخریج:صحیح بخاري،کتاب النکاح،باب لا یخلون رجل بامرأۃ إلا ذو محرم،برقم ۵۲۳۳۔وصحیح مسلم،کتاب الحج،باب سفر المرأۃ مع محرم إلی حج وغیرہ برقم ۱۳۴۱۔ فوائد:عور ت کے ساتھ جبکہ گھر میں اس کے علاوہ اس کا خاوند یا کوئی اور محرم نہ ہو کسی مرد کا تنہائی اختیار کرنا نہایت خطرناک معاملہ ہے‘ ایسے موقعوں پر شیطان ان کو بہکا سکتا ہے اور وہ بہ اغوائے شیطانی غلط کام میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔اس لیے شریعت نے اس سے سختی کے ساتھ منع کر دیا ہے۔کچھ اور نہیں تو کسی کو ناجائز طور پر بدنام کرنے کا موقع ہی مل سکتا ہے،کیونکہ تنہائی بہر حال مظنۃ تہمت ہے۔شریعت اسلامیہ کی اس ہدایت کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں بڑا فساد برپا ہے۔جن گھروں میں اس ہدایت نبوی کے مطابق شرعی پردے کا اہتمام اور غیر محرموں سے اجتناب نہیں ہے‘ وہاں ایک عورت اپنے ہی دیور یا جیٹھ یا اور قریبی رشتے دار کے عشق میں مبتلا یا ایک مرد اپنی ہی کسی قریبی عزیزہ کے دام محبت کا اسیر بنا ہوتا ہے۔بلکہ اب تو اس سے بھی بڑھ کر بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ کے چکر نے غیر رشتے داروں کے لیے بھی جنسی ہوس پرستی کے راستے چوپٹ کھول دیے ہیں۔ایک عورت اپنے خاوند کو چھوڑ کر اپنے کسی بوائے فرینڈ کے ساتھ اور خاوند اپنی بیوی کو چھوڑ کر اپنی کسی گرل فرینڈ کے ساتھ رنگ رلیاں مناتا ہے۔یہ دوسری بیماری ابھی صرف مغرب زدہ طبقے تک محدود
Flag Counter