Maktaba Wahhabi

59 - 79
ویعظمنھا بلف عمامۃ أو عصابۃ أو نحوہ۔ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ جہنمیوں کی دو قسمیں ایسی ہیں جن کو میں نے نہیں دیکھا۔(یعنی یہ بعد میں ہوں گی)ایک وہ لوگ جن کے پاس گائے کے دموں کے مانند کوڑے ہوں گے جن سے وہ لوگوں کو ماریں گے اور دوسرے‘ وہ عورتیں‘ جو لباس پہنی ہوں گی(مگر)برہنہ ہوں گی‘ لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے والی اور خود ان کی طرف مائل ہونے والی ہوں گی‘ ان کے سر بختی اونٹ کے جھکی ہوئی کوہانوں کی طرح ہوں گے۔ایسی عورتیں جنت میں نہیں جائیں گی‘ حالانکہ اس کی خوشبو تو اتنے اتنے فاصلے سے آئے گی۔(مسلم) کاسیات کے معنی ہیں:اللہ کی نعمت کالباس پہنے ہوئے ہوں گی۔عاریات‘ نعمت کا شکر ادا کرنے سے عاری ہوں گی۔بعض کے نزدیک عاریات کے معنی ہیں:اپنے حسن وجمال وغیرہ کو ظاہر کرنے کی نیت سے اپنے بدن کے کچھ حصے کو ڈھانپا ہوا ہوگا اور کچھ کو کھولا ہوا۔اور بعض نے کہا‘ وہ ایسا باریک لباس پہنیں گی جو ان کے بدن کے رنگ کو واضح کررہاہوگا۔اور مائلات کے معنی‘ بعض کے نزدیک ہیں‘ وہ اللہ کی فرماں برداری اور ان چیزوں سے جن کا اہتمام ان کے لیے ضروری ہے اعراض کرنے والی ہوں گی،اور ممیلات‘ وہ عورتیں جو اپنے برے کام اپنے علاوہ دوسروں کو بھی سکھائیں گی۔اور بعض نے کہا‘ مائلات‘ اٹھکیلیاں کرتی ہوئی چلیں گی‘ ممیلات اپنے کندھوں کو مٹکاتے ہوئے۔بعض نے کہا‘ مائلات‘ اپنے بالوں کو اس طرح سنواریں گی‘ جس سے وہ زیادہ پرکشش ہوجائیں اور ایسا سولہ سنگھار بدکار عورتوں کا ہوتا ہے،اور ممیلات دوسروں کے بالوں کو بھی اس طرح سنوارنے والیں۔ان کے سربختی اونٹ کے کوہانوں کی طرح ہوں گے۔کے معنی ہیں کہ انہوں نے اپنے سروں کو کسی صافے یا کپڑے وغیرہ سے لپیٹ کر ان کو اونچا اور بڑا کیا ہوگا۔
Flag Counter