Maktaba Wahhabi

249 - 332
اور ایک دوسری حدیث میں فرمایا : (( السَّوَادُ الْأَعْظَمُ۔)) ایک اور حدیث میں فرمایا: (( وَاحِدَۃٌ فِی الْجَنَّۃِ وَہِيَ الْجَمَاعَۃُ۔)) ’’ ایک فرقہ جنت میں جا ئے گا اور وہ الجماعۃ ہو گی۔ ‘‘ آجری نے جو یہ کہا ہے: (( وَمَعَانِیْہَا وَاحِدَۃٌ اِنْ شَائَ اللّٰہُ )) تو اس کے متعلق میں ابواسامہ الہلالی رحمہ اللہ کہتا ہوں : ’’انہوں نے سچ فرمایا اور بہت اچھی بات کی ہے۔چنانچہ معاملہ ویسے ہی ہے جیسے انہوں نے فرمایا ہے۔ کیوں کہ یہ طائفہ منصورہ ہی الجماعہ ہے۔’’الجماعۃ‘‘ سے مراد وہ ہے جو حق کے مطابق ہو خواہ وہ آپ اکیلے ہی ہوں ، جیسا کہ عظیم صحابی جناب عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے اس کی تعریف کی ہے۔ ‘‘ حضرت عمر و بن میمون الأودیّ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہمارے پاس معا ذ بن جبل رضی اللہ عنہ تشریف لائے۔ ان کی محبت میرے دل میں گھر کرگئی ۔چنانچہ میں ان کے ساتھ رہنے لگا حتی کہ وہ ملک شام کی مٹی میں مجھ سے چھپ گئے۔ (رحلت فرماگئے) پھر ان کے بعد میں نے لوگوں میں سب سے فقہیہ شخص (عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما ) کی صحبت اختیار کی۔ چنانچہ ایک دن ان کے سامنے نماز کو وقت سے تاخیر کر کے پڑھنے کا ذکر کیا گیا تو انہوں نے فرمایا : ’’تم اپنے گھروں میں نماز پڑھ لینا اور ان کے ساتھ نماز کو نفلی بنا لینا۔ ‘‘ عمرو بن میمون رحمہ اللہ فرماتے ہیں :پھر عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا ’’پھر ہمارا جماعت کے ساتھ کیسے تعلق رہے گا؟‘‘ تو انہوں نے مجھے کہا: ’’اے عمرو بن میمون! جماعت کی اکثریت ایسی ہوگی جو جماعت سے الگ ہو جا ئے گی۔ بے شک جماعت وہ ہوتی ہے جو
Flag Counter