Maktaba Wahhabi

250 - 332
اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرے خواہ تو اکیلا ہی ہو۔ ‘‘[1] علامہ ابو شامہ رحمۃ اللہ علیہ نے اسے اپنی عظیم کتاب ’’ الباعث علی انکار البدع والحوادث ‘‘ کے صفحہ نمبر: ۲۲ پر اپنی اس بات پر بطور دلیل نقل کیا ہے کہ : ’’جہاں بھی جماعت کو لازم پکڑنے کا حکم آیا ہے تو اس سے مراد حق کو لازم پکڑنا اور اس کی پیروی کرنا ہے۔ اگر چہ اس کو ختیار کرنے والے تھوڑے اور مخالف زیادہ ہوں ۔ کیونکہ حق تو وہ ہے جس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہؓ کی پہلی جماعت تھی اور ان کے بعد آنے والے اہل باطل کی کثرت کو نہیں دیکھا جائے گا۔ ‘‘ علامہ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ اپنی ایک نہایت ہی منفرد کتاب ’’ اغاثۃ اللہفان من مصائد الشیطان ‘‘ (۱/۲۹) میں اس کلام کی تحسین کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ’’ اور کتنی اچھی بات کی ہے ابو محمد بن اسماعیل المعروف ابوشامہ رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب ’’ الحوادث والبدع ‘‘ میں ۔ (اور پھر مذکورہ قول ذکرکیا )۔ میں کہتا ہوں ’’ہر صاحب نظر کے لیے یہ بات واضح ہے کہ ’’الجماعۃ ‘‘وہی ہے جو حق کی پیروی کرے خواہ وہ ایک آدمی ہی ہو۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث میں طائفہ منصورہ کی صفت یہ بیان کی گئی ہے کہ وہ حق پر قائم ہو گی۔لفظ طائفہ لغت عرب میں ایک اور ایک سے زیادہ پر بولا جا تا ہے۔ ادیب الفقہاء اور فقیہ الادباء ابن قتیبہ دینوری رحمۃ اللہ علیہ اپنی نہایت عمدہ اور نفع بخش کتاب ’’تأویل مختلف الحدیث ‘‘ میں صفحہ ۴۵ پر فرماتے ہیں : ’’ بعض لوگ کہتے ہیں کہ طائفہ کم از کم ۳ افراد کو کہتے ہیں لیکن ان کی یہ بات
Flag Counter