Maktaba Wahhabi

121 - 144
ترجمہ:اس روز لوگ مختلف جماعتیں ہو کر (واپس) لوٹیں گے تاکہ انہیں ان کے اعمال دکھا دیئے جائیں پس جس نے ذره برابر نیکی کی ہوگی وه اسے دیکھ لے گا اور جس نے ذره برابر برائی کی ہوگی وه اسے دیکھ لے گا ۔ ایک اور مقام پر فرمایا: [يَوْمَ تَجِدُ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ مِنْ خَيْرٍ مُّحْضَرًا۝۰ۚۖۛ وَّمَا عَمِلَتْ مِنْ سُوْۗءٍ۝۰ۚۛ تَوَدُّ لَوْ اَنَّ بَيْنَہَا وَبَيْنَہٗٓ اَمَدًۢا بَعِيْدًا۝۰ۭ وَيُحَذِّرُكُمُ اللہُ نَفْسَہٗ۝۰ۭ وَاللہُ رَءُوْفٌۢ بِالْعِبَادِ۝۳۰ۧ ][1] ترجمہ:جس دن ہر نفس (شخص) اپنی کی ہوئی نیکیوں کو اور اپنی کی ہوئی برائیوں کو موجود پالے گا، آرزو کرے گا کہ کاش! اس کے اور برائیوں کے درمیان بہت ہی دوری ہوتی۔ اللہ تعالیٰ تمہیں اپنی ذات سے ڈرا رہا ہے اور اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر بڑا ہی مہربان ہے ۔ صحیح مسلم کی ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیامت کے دن حساب وکتاب کے تعلق سے ،ایک بندے کی اللہ تعالیٰ سے مخاصمت کا ذکر فرمایا ہے، ہم وہ حدیث پوری نقل کردیتے ہیں تاکہ اخروی حساب کی باریک بینی مزید واضح ہوجائے۔ (وعن أنس رضی اللہ عنہ قال: کنا عند رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فضحک
Flag Counter