تعظیم وتبجیل آپ کاحق ہے،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ،کائنات کے ہرفرد سے بڑھ کر محبت کرنا آپ کاحق ہے،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہمیشہ اطاعت کرنا اور دوسروں کی اطاعت سے گریزاں رہنا آپ کا حق ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پربکثرت درودوسلام پڑھنا آپ کاحق ہے، ان تمام حقوق کی ادائیگی بجالانا انتہائی مقدم واہم ہے، جس پر قرآن وحدیث کے بے شمار دلائل موجود ہیں۔ اس کے بعد درجہ بدرجہ دوسرے لوگوں کے حقوق ہیں ،مثلاً:حقوقِ والدین، حقوقِ اولاد،حقوقِ زوجہ،حقوق الجار وغیرہ وغیرہ۔ ہم اپنے آپ کو اورپھر آپ سب کو عدل واعتدال قائم رکھنے اور کسی بھی انسان پر ظلم سے بچے رہنے کی نصیحت کرتے ہیں،اور اگر کسی شخص پر کسی قسم کا ظلم ہوچکا ہے تو اس پر توبہ کی تلقین کرتے ہیں؛کیونکہ توبہ کرنا بھی عدل ہے جبکہ توبہ سے گریز کرنا عینِ ظلم ہے۔اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: [وَمَنْ لَّمْ يَتُبْ فَاُولٰۗىِٕكَ ہُمُ الظّٰلِمُوْنَ۱۱ ][1] یعنی:جولوگ توبہ نہیں کرتے وہ ظالم ہیں۔ |
Book Name | حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 144 |
Introduction | یہ کتاب دراصل ایک حدیث کی تشریح پر مشتمل ہے ، یہ حدیث ، حدیث قدسی ہے اور چونکہ اس کے راوی سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ ہیں اسی لئے اسی نام سے ذکر کی گئی ہے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے دس فرامین جو بندے کے لئے ہیں ان کا بیان ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:شامی رواۃ کی یہ سب سے عمدہ حدیث ہے۔ ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ کے شاگرد ابوادریس الخولانی جب بھی اس حدیث کو روایت کرتے تو بڑے ادب کے ساتھ دو زانو ہوکر بیٹھ جاتے،یہ حدیث عظیم المعانی اور کثیر المقاصد ہے،اس میں بہت سے اعتقادی،عملی اور تربوی مسائل کا خزانہ موجودہے۔ یقیناً اس حدیث کی شرح میں محترم شیخ صاحب نے بڑا علمی مواد جمع کردیا ہے۔ |