Maktaba Wahhabi

102 - 103
’’حمد و ثناء کے بعد :بے شک بہترین حدیث اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اور بہترین ہدایت حضرت محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )کی سنّت ہے اور بدترین امور بدعات ہیں اور ہر بدعت گمراہی ہے۔‘‘ یہی روایت نسائی وابن خذیمہ میں بھی ہے جس کے آخر میں یہ الفاظ بھی ہیں : ((وَکُلَّ ضَلَالَۃٍ فِی النَّارِ)) [1] ’’اور ہر گمراہی کا انجام نا رِ جہنّم ہے۔‘‘ شاید کوئی دوسرا گناہ ایسا نہیں جس کی اس قدر مذمّت کی گئی ہو جتنی بدعت کی مذمّت کی گئی ہے۔ نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی خطاب فرماتے تو خطبۂ مسنونہ میں یہی الفاظ دہرایا کرتے اور آج تک علماء کرام اپنے خطبات کا آغاز اِسی خطبۂ مسنونہ سے کر تے ہیں اور قیامت تک یہی سلسلہ جاری رہے گا ۔پھر بھی بدعات روز بروز بڑھتی ہی جا رہی ہیں ؎ مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی ابو داؤد ، ترمذی، ابن ماجہ ،ابن حبان ،دارمی اور مسنداحمد میں ایک حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے : (( فَإِنَّہٗ مَنْ یَّعِشْ مِنْکُمْ بَعْدِیْ فَسَیَرٰی اِخْتِلافاً کَثِیْراً ،فَعَلَیْکُمْ بِسُنَّتِیْ وَسُنَّۃِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِیْنَ الْمَھْدِیِّیْنَ، تَمَسَّکُوْا بِھَا وَعَضُّوْا عَلَیْھَا بِالنَّوَاجِذِ، وَإِیَّاکُمْ وَمُحْدَثَاتِ الْأُمُوْرِ فَإِنَّ کُلَّ مُحْدَثَۃٍ بِدْعَۃٌ وَکُلَّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃٌ)) ’’میرے بعد جو زندہ رہے گا وہ بہت زیادہ اختلافات دیکھے گا ، تب تم پر میری سنّت اور میرے ہدایت یافتہ خلفاء راشدین کا طریقہ لازم ہے۔ انہیں مضبوطی سے پکڑے رکھو اور نئے نئے امور سے بچو، بے شک (دین میں )ہر نیا کام
Flag Counter