Maktaba Wahhabi

109 - 303
فرمایا:’’سوال کرو، مانگو، انہوں نے کہا کہ میں جنت میں آپ کی مصاحبت کا سوال آپ سے کرتا ہوں، آپ نے فرمایا:اس کے علاوہ کچھ اور؟ انہوں نے کہا:بس وہی(جنت کی رفاقت)آپ نے فرمایا:تم کثرت سے سجدے کرکے اپنے لیے میری مدد کرو۔(یعنی کثرت سے نوافل پڑھو تو تمہاری اس خواہش کی تکمیل آسان ہوگی)(صحیح مسلم) سنتیں گھر میں پڑھنا افضل ہے: حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’جب کوئی شخص اپنی مسجد میں نماز پڑھ لے تو اپنے گھر کے لیے اپنی نماز کا کچھ حصہ مقرر رکھے کیونکہ اس کی نماز کی وجہ سے اللہ تعالیٰ اس کے گھر میں خیر وبھلائی لاتاہے۔‘‘(احمد، مسلم) حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم اپنی نمازوں میں سے کچھ حصہ اپنے گھروں کے لیے مقرر کرو اور انہیں قبرستان نہ بناؤ‘‘ (بخاری ومسلم) اس کامطلب یہ ہے کہ جس گھر میں نوافل کی ادائیگی کا اہتمام نہیں ہوتا وہ قبرستان کی طرح ہوجاتا ہے، جس طرح قبریں عمل اور عبادت سے خالی ہوتی ہیں ایسے گھر بھی عمل وعبادت سے محروم ہوتے ہیں۔ نفلی نمازوں کی قسمیں: نفلی نمازیں دو طرح کی ہوتی ہیں،ایک وہ جنہیں سنن رواتب یا سنن مؤکدہ کہا جاتا ہے ، دوسری وہ جنہیں سنن غیر مؤکدہ کہا جاتا ہے۔سنن رواتب یا سنن مؤکدہ وہ سنتیں ہیں جن کا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ اہتمام کرتے تھے اور ان کی زیادہ ترغیب دیتے تھے اور ان کا اجرو ثواب بھی زیادہ ہے ، سنن رواتب ان ہی سنتوں میں سے ہیں جو فرض نمازوں سے پہلے یا بعد میں پڑھی جاتی ہیں۔یہ مجموعی طور پر بارہ رکعتیں ہیں جن کی فضیلت حدیث میں اس طرح بیان کی گئی ہے:
Flag Counter