Maktaba Wahhabi

114 - 303
۶۔ فجر کی سنت کی قضا طلوع آفتاب کے بعد بھی کی جاسکتی ہے۔(احمد، ترمذی۔صحیح الجامع ۶۵۴۲) ۷۔ فجر کی نماز اگر وقت پر نہ پڑھی جاسکی ہو تو اس کی قضا کرتے وقت فرض کے ساتھ سنت پڑھنا بھی ثابت ہے۔(بخاری ومسلم) ۸۔ (فجر سمیت)کسی بھی فرض نماز کی اقامت ہوجانے کے بعد سنت نماز پڑھنا منع ہے۔(مسلم) ۹۔ ظہر میں فرض سے پہلے چار رکعت اور دو رکعت دونوں پڑھنا ثابت ہے۔(احمد،بخاری،مسلم وغیرہ) ۱۰۔ اسی طرح ظہر کے بعد دو رکعت اور چار رکعت دونوں پڑھنا جائز ہے۔(سنن اربعہ،حاکم۔صحیح الجامع:۶۱۹۵) ۱۱۔ چار رکعت پڑھنے کی صورت میں ایک سلام سے بھی پڑھ سکتے ہیں اور دو سلام سے بھی ،دو سلام سے پڑھنا افضل ہے۔(فقہ السنہ:۱؍۱۷۸،تمام المنہ:۲۴۰) ۱۲۔ عصر سے پہلے چاررکعت اور دو رکعت دونوں ثابت ہیں ،چاررکعت دو سلام سے پڑھنا افضل ہے۔(ابوداؤد،ترمذی،نسائی،ابن ماجہ،وغیرہ) ۱۳۔ مغرب سے پہلے کی سنت ہلکی پڑھنی چاہئے۔(فقہ السنہ:۱؍۱۸۰) ۱۴۔ مغرب کے بعد سنت کی پہلی رکعت میں سورہ ’’کافرون‘‘اور دوسری رکعت میں سورہ’’اخلاص‘‘پڑھنا سنت سے ثابت ہے۔(احمد،نسائی وغیرہ۔صفۃ صلاۃ النبی:۹۷) ۱۵۔ وتر کی نماز ایک رکعت ،تین رکعت،پانچ رکعت،سات رکعت،اورنورکعت پڑھی جاسکتی ہے۔ ۱۶۔ ایک رکعت سے زیادہ پڑھنے کی صورت میں کئی طریقے سے پڑھ سکتے ہیں: ۱- دو دورکعت پڑھ کر سلام پھیریں اور آخر میں ایک رکعت تنہا پڑھیں۔ ۲- تمام رکعتیں ایک تشہد اور ایک سلام سے پڑھیں، یعنی صرف آخری رکعت میں
Flag Counter