Maktaba Wahhabi

279 - 303
اس کے علاوہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غصہ کو روکنے اور اسے ٹھنڈا کرنے کی مختلف تدابیر بھی بتلائی ہیں ، مثلاً ’’ أعوذ باللّٰه۔۔الخ‘‘ پڑھنا ، بیٹھ جا نا اور لیٹ جانا ، خاموش ہو جانا، وغیرہ۔ اس سلسلے کی احادیث ملاحظہ ہوں: حضرت سلیمان بن صُرَد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا اور دو آدمی آپس میں گالی گلوچ کر رہے تھے ، ان میں سے ایک کا چہرہ(مارے غصے کے)سرخ ہو گیا تھا اور اس کی رگیں پھول گئی تھیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ میں ایک کلمہ جانتا ہوں اگر یہ شخص اسے پڑھ لے تو اس کا غصہ دور ہو جائے ، اگر یہ ’’ أعوذ باللّٰه من الشیطان الرجیم‘‘(میں شیطان مردود سے اللہ کی پناہ میں آتا ہوں)کہہ لے تو اس کا جوش وغضب ختم ہو جائے گا۔۔‘‘ (بخاری و مسلم) حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’ جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے اس حال میں کہ وہ کھڑا ہو تو اسے بیٹھ جانا چاہیے ،اگر غصہ دفع ہو جائے توٹھیک ہے ورنہ اسے لیٹ جانا چاہیے‘‘(احمد ، ابوداود، ابن حبان۔صحیح الجامع:۶۹۴) حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے تو اسے خاموش ہوجانا چاہیے‘‘(احمد۔صحیح الجامع:۶۹۳) ان تمام تدابیر کو اختیار کر کے آدمی کو اپنا غصہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرنی چاہییے۔واللہ ولی التوفیق۔
Flag Counter