Maktaba Wahhabi

27 - 120
محفل میلاد کے جواز کا فتویٰ دینے والا اور اس کے لیے مواد جمع کرنے والا ایک دنیا پرست جھوٹا اور بے دین آدمی تھا۔ بادشاہ نے اس کے صلہ میں اس کو ایک ہزار اشرفی انعام دی تھی۔ [1] اس کا نام ابوالخطاب عمر بن الحسن المعروف بابن دحیۃ الکلبی متوفی ۶۳۳؁ھ ہے۔ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں : (قال ابن النجار رایت الناس مجتمعین علی کذبہ وضعفہ) [2] ’’ابن نجار کہتے ہیں کہ میں نے تمام لوگوں کو اس کے جھوٹ اور ضعیف ہونے پر متفق پایا ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں : (کثیر الوقیعۃ فی الائمۃ وفی السلف من العلماء خبیث اللسان احمق شدید الکبر قلیل النظر فی امور الدین متھاونا) [3] ’’وہ آئمہ دین اور سلف صالحین کی شان میں گستاخی کرنے والا اور خبیث زبان والا تھا، بڑا احمق اور متکبر تھا اور دین کے کاموں میں بڑا بے پرواہ اور سست تھا۔‘‘ (۳) آخری بدھ (چہار شنبہ): ماہ صفر کے آخری بدھ کو برصغیر کے بہت سے مسلمانوں کے ہاں خوشیاں منائی جاتی ہیں ، کارخانے بند رہتے ہیں اور مٹھائیاں تقسیم کی جاتی ہیں ۔ کچھ عورتیں اس دن بہت زیادہ اہتمام کرتی ہیں، مٹی کے بنے ہوئے چولہے اور مٹی کے دیگر برتن اس دن توڑتی ہیں ۔ اسی طرح کچھ جگہوں پر عورتیں پرانی چوڑیاں بھی توڑتی ہیں، پھر نئے لباس پہنے جاتے ہیں،
Flag Counter