Maktaba Wahhabi

53 - 120
کاموں کو کرتے ہیں اور پھر سمجھتے ہیں کہ شاید اب یہ ثواب کے مستحق بھی ہوگئے ہیں، حالانکہ رسولُ اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی کسی زوجہ محترمہ کا مہر ساڑھے بتیس روپئے نہیں رکھا بلکہ ہر زوجہ محترمہ کو ر بقدرِ استطاعت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بڑھ چڑھ کر مہر عطا کیا۔ چنانچہ تاریخی روایات اور احادیث سے یہ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی درج ذیل ازدواج مطہرات کوجوجو مہر دیا وہ درج ذیل ہے: 1۔ حضرت خدیجتہ الکبری رضی اللہ عنہا آپ کا مہر ساڑھے بارہ اوقیہ سونا تھا۔[1] 2۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا آپ کا مہر ساڑھے بارہ اوقیہ سونا تھا۔ 3۔ حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا آپ کا مہر ساڑھے بارہ اوقیہ سونا تھا۔ 4۔ حضرت حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہما آپ کا مہر ساڑھے بارہ اوقیہ سونا تھا 5۔ حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا آپ کا مہر ساڑھے بارہ اوقیہ سونا تھا۔[2] 6۔ حضرت اُم حبیبہ بنت ابی سفیان رضی اللہ عنہما شاہِ حبشہ نجاشی رضی اللہ عنہ نے انہیں رسولُ اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے چار سو دینار مہر دیا۔ [3] 7۔ حضرت صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا یہ غزوۂ خیبر میں قید ہوئی تھیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں آزاد کرکے نکاح میں لے لیا تھا۔ اور یہ آزادی ہی حق مہر قرار پائی ۔ [4] 8۔ حضرت میمونہ بنت الحارث رضی اللہ عنہا آپ کا مہر بارہ اوقیہ و نصف اوقیہ تھا۔[5] 9۔ حضرت جویریہ بنت الحارث رضی اللہ عنہا یہ غزوہ مریسیع میں قید ہو کر ثابت بن قیس اور ان کے بھائی کے حصہ میں آئی تھیں، اور نو اوقیہ
Flag Counter