کے لئے دنیاوی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی خوش خبری ہے ‘ اللہ تعالیٰ کی باتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوا کرتی‘ یہ بڑی کامیابی ہے۔ رہی ’دنیا میں بشارت‘ تو وہ اچھی تعریف‘ مومنوں کے دلوں میں محبت‘ سچاخواب ‘[1] بندے پر اللہ کا لطف و کرم‘ اسے اچھے اعمال و اخلاق کی توفیق اور برے اخلاق سے اس کا تحفظ وغیرہ ہیں۔ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا کہ آدمی بھلائی کا عمل کرتا ہے ‘ لوگ اس پر اس کی تعریف کرتے ہیں اس سلسلہ میں آپ کا کیا خیال ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’ تِلكَ عاجِلُ بُشْرى المُؤْمِنِ ‘‘[2] یہ مومن کی فوری خوشخبری ہے۔ امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اس کا معنیٰ یہ ہے کہ یہ جلد خیر عطا کرنے والی خوشخبری ہے جو اس سے اللہ کے |
Book Name | تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | مکتبہ توعیۃ الجالیات |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 262 |
Introduction |