Maktaba Wahhabi

118 - 153
کیا ہے: ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ یَکْفُرُوْنَ بِاللّٰہِ وَ رُسُلِہٖ وَ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یُّفَرِّقُوْا بَیْنَ اللّٰہِ وَ رُسُلِہٖ وَ یَقُوْلُوْنَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَّ نَکْفُرُ بِبَعْضٍ وَّ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یَّتَّخِذُوْا بَیْنَ ذٰلِکَ سَبِیْلًا۔اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْکٰفِرُوْنَ حَقًّا وَ اَعْتَدْنَا لِلْکٰفِرِیْنَ عَذَابًا مُّہِیْنًا﴾(النسائ:150۔151) ’’یقینا جو لوگ اللہ اور رسول کا انکار کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اللہ اور رسول میں فرق کریں وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ہم کچھ باتوں پر ایمان لاتے ہیں اور کچھ کا انکار کرتے ہیں وہ یہ چاہتے ہیں کہ ان کے درمیان ایک راستہ بنا لیں۔ یہی حقیقی کافر ہیں۔‘‘ دوسری جگہ فرمایا: ﴿اَفَتُؤْمِنُوْنَ بِبَعْضِ الْکِتٰبِ وَ تَکْفُرُوْنَ بِبَعْضٍ فَمَا جَزَآئُ مَنْ یَّفْعَلُ ذٰلِکَ مِنْکُمْ اِلَّا خِزْیٌ فِیْ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ یُرَدُّوْنَ اِلٰٓی اَشَدِّ الْعَذَابِ وَ مَا اللّٰہُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْن﴾(البقرہ:85) ’’ کیا تم کتاب کے کچھ حصے کو مانتے ہو اور کچھ کا انکار کرتے ہو ؟ جو شخص ایسا کرے گا اس شخص کا بدلہ دنیا میں رسوائی ہے اور قیامت کے دن اس کو سخت عذاب کی طرف پھینک دیا جائے گا اور اللہ تعالیٰ تمہارے اس طرح کے کاموں سے غافل نہیں ہے۔‘‘ فاضل مؤلف اس مسئلے کی وضاحت مختلف مثالوں سے کرتے ہیں: ٭ اگر کوئی توحید کا اقرار کرتا ہے اور نماز کے واجب ہونے کا منکر ہے تو وہ کافر ہے۔ ٭ جو توحید اور نماز کو تسلیم کرتا ہے لیکن زکوٰۃ کے واجب ہونے سے منکر ہے تو وہ بھی کافر ہے۔ ٭ اگر کوئی روزے کا منکر ہے وہ بھی کافر ہے۔ ٭ اگر کوئی حج کے واجب ہونے کا منکر ہے تو وہ بھی کافر ہے۔
Flag Counter