Maktaba Wahhabi

119 - 153
٭ اگر کوئی شخص ان ساری باتوں کو تسلیم کرتا ہے لیکن قیامت کے دن اللہ کے سامنے اٹھنے اور حساب و کتاب کا منکر ہے تو یہ شخص بھی کافر ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿زَعَمَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا اَنْ یَّبْعَثُوْا قُلْ بَلیٰ رَبِّی وَتُبْعَثُنَّ﴾(التغابن:7) ’’کافروں نے یہ سمجھا ہے کہ وہ دوبارہ نہیں اٹھائے جائیں گے کہہ دیجئے کیوں نہیں قسم ہے میرے رب کی تمہیں ضرور اٹھایا جائے گا پھر تمہیں تمہارے کاموں کی خبر دی جائے گی اور یہ بات اللہ تعالیٰ کے لیے آسان ہے۔‘‘ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’اس بات پر اہلِ علم کا اتفاق ہے۔ ‘‘  ویقال ایضًا: اذا کنت تقر أن من صدَّق الرسول صلی اللّٰهُ علیہ وسلم فی کل شیء وجحد وجوب الصلاۃ أنہ کافر حلال الدم والمال بالاجماع، وکذلک اذا أقر بکل شیء الا البعث، وکذلک لو جحد وجوب صوم رمضان صدق بذلک کلہ لا تختلف المذاہب فیہ، وقد نطق بہ القرآن کما قدمنا۔ فمعلوم: أن التوحید ہو أعظم فریضۃ جاء بہا النبی صلی اللّٰهُ علیہ وسلم وہو أعظم من الصلاۃ، والزکاۃ، والصوم، والحج۔ فکیف اذا جحد الانسان شیئًا من ہذہ الأمور کفر؟! ولو عمل بکل ما جاء بہ الرسول صلی اللّٰهُ علیہ وسلم ؟ واذا جحد التوحید الذی ہو دین الرسل کلہم لا یکفر؟! سبحان اللّٰہ، ما أعجب ہذا الجہل! ویقال ایضًا: ہؤلاء أصحاب رسول اللّٰہ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قاتلوا بنی حنیفۃ؛ وقد أسلموا مع النبی صلی اللّٰهُ علیہ وسلم وہم یشہدون ان لا الہ الا اللّٰہ، وأن محمدًا رسول اللّٰہ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم ویؤذنون، ویصلون۔ فان قال: انہم یقولون: ان مسیلمۃ نبی۔
Flag Counter