Maktaba Wahhabi

48 - 153
ذیل آیت کریمہ ایسے ہی لوگوں کے متعلق ہے۔ ﴿سَتَجِدُوْنَ اٰخَرِیْنَ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یَّاْمَنُوْکُمْ وَ یَاْمَنُوْا قَوْمَہُمْ کُلَّمَا رُدُّوْٓا اِلَی الْفِتْنَۃِ اُرْکِسُوْا فِیْہَا فَاِنْ لَّمْ یَعْتَزِلُوْکُمْ وَ یُلْقُوْٓا اِلَیْکُمُ السَّلَمَ وَ یَکُفُّوْا اَیْدِیَہُمْ فَخُذُوْہُمْ وَ اقْتُلُوْہُمْ حَیْثُ ثَقِفْتُمُوْہُمْ وَ اَولٰٓئِکُمْ جَعَلْنَا لَکُمْ عَلَیْہِمْ سُلْطٰنًا مُّبِیْنًا﴾(النسائ:91) ’’عنقریب تم پائو گے کچھ اور لوگوں کو جو چاہتے ہیں کہ امن میں رہیں وہ تم سے اور امن میں رہیں اپنی قوم سے(بھی)جب بھی لوٹائے جاتے ہیں وہ طرف فتنے کی، تو الٹا دئیے جاتے ہیں اس میں، پس اگر وہ نہ کنارہ کش رہیں تم سے اور نہ پیش کریں تمہاری طرف صلح اور نہ روکیں تم سے اپنے ہاتھ، تو پکڑو تم ان کو اور قتل کرو تم ان کو جہاں کہیں پائو تم ان کو، اور یہی لوگ ہیں کہ کیا ہم نے تمہارے لیے ان پر غلبہ ظاہر۔‘‘ گمراہ لوگوں کی اس قسم کی باتیں کہ ’’ہم اپنے سوا سب کو کافر کہتے ہیں‘‘ یا ’’جو شخص دین اسلام پر عمل نہیں کر سکتا اس پر ہجرت واجب سمجھتے‘‘ اور جو انہیں کافر نہ کہے اور ان سے جنگ نہ کرے ہم اسے بھی کافر کہتے ہیں۔یہ اور اس قسم کی باتیں بڑھا چڑھا کر کرتے ہیں یہ سب جھوٹ اور بہتان ہیں جس کا مقصد صرف ایک ہے کہ لوگ حقیقی توحید کے قریب نہ آئیں نیز اپنی آبائی عادت یعنی شرکیہ کاموں کو نہ چھوڑیں۔ قبروں کو بتوں کی طرح پوجنے والوں کو جب ہم اس لیے کافر نہیں کہتے کیوں کہ وہ لاعلمی کی وجہ سے ایسا کرتے ہیں نیز ان کو سمجھانے والا بھی کوئی نہیں تو پھر ایسے موحدین جو صرف مسلمان ملکوں میں رہائش اختیار نہیں کرتے یا وہ کفریہ کام نہیں کرتے اور مسلمانوں کے خلاف جنگ نہیں کرتے،ایسے مسلمانوں کو کافر کیسے کہہ سکتے ہیں ؟! ﴿سُبْحٰنَکَ ہٰذَا بُہْتَانٌ عَظِیْمٌ﴾(النور:16) ’’اے اللہ تو پاک ہے یہ بڑا بہتان ہے۔ ‘‘
Flag Counter