Maktaba Wahhabi

47 - 153
(البقرہ:89) ’’جب ان کے پاس حق آیا اور انہوں نے اسے پہچان بھی لیا پھر اس کا انکار کر دیا، چنانچہ کافروں پر اللہ کی لعنت ہو۔ ‘‘ دوسرے موقع پر فرمایا: ﴿وَ اِنْ نَّکَثُوْا اَیْمَانَہُمْ مِّنْ بَعْدِ عَہْدِہِمْ وَ طَعَنُوْا فِیْ دِیْنِکُمْ فَقَاتِلُوْٓا اٰئِمَّۃَ الْکُفْرِ اِنَّہُمْ لَآ اَیْمَانَ لَہُمْ لَعَلَّہُمْ یَنْتَہُوْنَ﴾(التوبہ:12) ’’اگر وہ لوگ اپنے معاہدے کے بعد اپنی قسمیں توڑ دیں اور تمہارے دین میں طعنہ دیں تو کفر کے اماموں سے جنگ کرو۔ ان کی کوئی قسم نہیں تاکہ وہ رُک جائیں۔‘‘ 3۔ جو شخص توحید کو پہچاننے کے بعد اسے پسند کرتے ہوئے اپناتا ہے،اورشرک کی قباحتیں سمجھتے ہوئے اس سے اجتناب کرتا ہے لیکن اسے موحدین اچھے نہیں لگتے، اور مشرکین اسے ابھی تک پسند ہیں۔ ایسا شخص بھی کافر ہے، اسی کے بارے میں فرمان باری تعالیٰ ہے: ﴿ذٰلِکَ بِاَنَّہُمْ کَرِہُوْا مَا اَنْزَلَ اللّٰہُ فَاَحْبَطَ اَعْمَالَہُمْ﴾(محمد:9) ’’یہ سزا س لیے ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ احکامات انہیں ناپسند ہیں،چنانچہ ان کے اعمال ضائع ہوگئے۔ ‘‘ 4۔ جو شخص سچا اور مخلص موحد ہے لیکن اس کے ملک کی اکثریت مشرک ہے اور وہ موحدین سے جنگ کرنے پر آمادہ ہیں ایسے حالات میں یہ موحد ہجرت بھی نہیںکرتا بلکہ اپنے ہم وطنوں سے مل کر موحدین سے جنگ کرنا چاہتا ہے،ایسا شخص بھی کافر ہے۔ دوسرا آدمی جسے ارکان اسلام ترک کرنے،گناہ کبیرہ کے ارتکاب حتیٰ کہ مسلمانوں کے خلاف جنگی حمایت پر اس قدر مجبور کیا جائے لیکن یہ اس سرزمین کو چھوڑنے پر آمادہ نہ ہو بلکہ انہی کے ساتھ رہنے اور ایسا سب کچھ کرنے کو تیارہے،تو یہ بھی کافر ہے۔ قرآن مجید کی درج
Flag Counter