Maktaba Wahhabi

63 - 153
اذا عرفت ذلک، وعرفت: ان الطریق الی اللّٰہ لا بدلہ من أعداء قاعدین علیہ، أہل فصاحۃ وعلم وحجج، فالوا جب علیک أن تتعلم من دین اللّٰہ ما یصیر لک سلاحًا تقاتل بہ ہؤلاء الشیاطین الذین قال امامہم ومقدمہم لربک:﴿لَاَقْعُدَنَّ لَہُمْ صِرَاطَکَ الْمُسْتَقِیْمَo ثُمَّ لَاٰتِیَنَّہُمْ مِّنْ بَیْنِ اَیْدِیْہِمْ وَ مِنْ خَلْفِہِمْ وَ عَنْ اَیْمَانِہِمْ وَ عَنْ شَمَآئِلِہِمْ وَ لَا تَجِدُاَکْثَرَہُمْ شٰکِرِیْنَ﴾[الاعراف: 16، 17] یہ بات بھی مدِنظر رکھیں کہ اللہ تعالیٰ کی یہ حکمت رہی ہے کہ اس نے اس توحید کی دعوت دے کر جتنے بھی نبی و رسول بھیجے، ان انبیاء و رسل کے دشمن بھی پیدا فرمائے، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَکَذٰلِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُوًّا شَیٰطِیْنَ الْاِنْسِ وَالْجِنِّ یُوْحِیْ بَعْضُہُمْ اِلٰی بَعْضٍ زُخْرُفَ الْقَوْلِ غُرُوْرًا﴾(الانعام:112) ’’ہم نے اسی طرح شریر آدمیوں اور جنوں کو ہر پیغمبر کا دشمن بنایا، وہ ایک دوسرے کو چکنی چپڑی باتوں کا وسوسہ ڈالتے رہتے تھے۔‘‘ بعض اوقات دشمنان توحید علوم و معارف اور دلائل و کتب سے بھی مسلح ہوسکتے ہیں، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿فَلَمَّا جَآئَ تْہُمْ رُسُلُہُمْ بِالْبَیِّنٰتِ فَرِحُوْا بِمَا عِنْدَہُمْ مِّنَ الْعِلْمِ وَحَاقَ بِہِمْ مَّاکَانُوْا بِہٖ یَسْتَہْزِئُ وْنَ﴾(المؤمن:83) ’’پس جب کبھی ان کے پیغمبر ان کے پاس کھلی نشانیاں لے کر آئے تو وہ اپنے علم پر اترانے لگے۔‘‘ جب آپ نے یہ جان لیا کہ اللہ کی راہ میں دین کے دشمن بیٹھے ہوئے ہیں جو علم و فصاحت اور دلیل و برہان سے مسلح بھی ہیں تو آپ کے لیے ضروری ہوجاتا ہے کہ دین کا اتنا علم تو ضرور حاصل کریں جو ان دشمنان دین سے مقابلہ کرنے کے لیے کافی ہو سکے، جن کے
Flag Counter