Maktaba Wahhabi

74 - 153
ان کا جواب بھی پیش کیا ہے۔ تاکہ ہر انسان کو حقیقت سمجھ آجائے اور ہر کوئی اس میں فرق کرسکے۔ یہاں اس بات کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے کہ انسان اپنے مد مقابل کے خلاف آنے سے پہلے اس کے دلائل سے پوری طرح واقف ہو۔ عدم واقفیت کی صورت میں اگر وہ میدان میں آئے گا تو مناظرہ کا نتیجہ اس کے خلاف ہو سکتا ہے۔ یہ بات بالکل اسی طرح ہے کہ اگر کوئی انسان کسی جنگ میں کودنا چاہتا ہے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اسلحہ کی تیاری کرے اور میدان میں اترنے کے لیے مختلف جنگی دائو پیچ سیکھے،ورنہ وہ میدان میں آنے کے باوجود نقصان اٹھا سکتا ہے اور اپنے مد مقابل کے زیرِ نگیں ہو سکتا ہے۔  وأنا أذکر لک أشیاء مما ذکر اللّٰہ فی کتابہ جوابًا لکلام احتج بہ المشرکون فی زماننا علینا۔ فنقول: جواب أہل الباطل من طریقین: مجمل، ومفصل۔ أما المجمل: فہو الأمر العظیم والفائدۃ الکبیرۃ لمن عقلہا، وذلک قولہ تعالیٰ:﴿ہُوَ الَّذِیْٓ أَنْزَلَ عَلَیْکَ الْکِتَابَ مِنْہُ اٰیٰتٌ مُّحْکَمٰتٌ ہُنَّ أُمُّ الْکِتٰبِ وَ اُخَرُ مُتَشٰبِہٰتٌ فَأَمَّا الَّذِیْنَ فِی قُلُوْبِہِمْ زَیْغُ فَیَتَّبِعُوْنَ مَا تَشَابَہَ مِنْہُ ابْتِغَآئَ الْفِتْنَۃِ وَ ابْتِغَآئَ تَاْوِیْلِہ وَ مَا یَعْلَمُ تَاْوِیْلَہ‘ اِلَّا اللّٰہُ﴾[آل عمران:7] وقد صح عن رسول اللّٰہ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم أنہ قال:((اذا رایتم الذین یتبعون ما تشابہ منہ فأولئک الذین سمیٰ اللّٰہ فاحذروہم))۔ مثال ذلک: اذا قال لک بعض المشرکین:﴿أَلَآ اِنَّ اَوْلِیَآئَ اللّٰہِ لَا خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَلَا یَحْزَنُوْنَ﴾[یونس:62] وأن الشفاعۃ حق، وأن الأنبیاء لہم جاہ عنداللّٰہ، أو ذکر کلامًا
Flag Counter