Maktaba Wahhabi

60 - 96
اسی طرح نصب الرایہ للامام الزیلعی الحنفی میں ہے : (وَ لِلشَّافِعِیَّۃِ فِيْ تَخْصِیْصِھِمُ الْقُنُوْتَ بِالنِّصْفِ الْأَخِیْرِ مِنْ رَمَضَانَ حَدِیْثَانِ: الْأَوَّلُ أَخْرَجَہٗ أَبُْو دَاؤدَ عَنِ الْحَسَنِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّاب ِ رضی اللّٰه عنہ جَمَعَ النَّاسَ عَلیٰ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ فَکَانَ یُصَلِّي بِھِمْ عِشْرِیْنَ لَیْلَۃً… الْحَدِیْثُ)۔ نصب الرایہ ،جلد ثانی ،ص:۱۶۶ ۔ ’’شافعیہ کے پاس دعاء ِقنوت کو رمضان شریف کے نصفِ ثانی کے ساتھ خاص کرنے کی دو دلیلیں ہیں:پہلی دلیل ابو داؤد میں ہے ، حضرت حسن بصری رحمہٗ اللہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے لوگوںکو حضرت ابیّ رضی اللہ عنہ کی امامت میں نماز ِتراویح پڑھنے پر جمع کیا اور وہ لوگوں کو بیس راتیں نماز پڑھاتے تھے ۔۔۔الخ‘‘ ۔ نیز مختصر سنن ابی داؤد للحافظ المنذری میں ہے : (وَعَنِ الْحَسَنِ وَ ھُوَ الْبَصْرِيُّ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رضی اللّٰه عنہ جَمَعَ النَّاسَ عَلیٰ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ فَکَانَ یُصَلِّيْ لَھُمْ عِشْرِیْنَ لَیْلَۃً۔۔۔الخ) مختصر سنن ابی داؤد للحافظ المنذری جلد ثانی ص:۱۲۵ ’’اور حضرت حسن بصری رحمہٗ اللہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو حضرت ابیّ بن کعب رضی اللہ عنہ کی اقتداء میں نماز پڑھنے پر جمع کیا تو وہ انھیں بیس راتیں نماز (تروایح )پڑھاتے تھے ‘‘ ۔ معلوم ہونا چاہیئے کہ مختصر سنن ابی داؤد امام منذری کی کتاب ہے ،جس میں امام موصوف نے سنن ابی داؤد کی تلخیص فرمائی ہے ،یعنی ابو داؤد کے متونِ حدیث کو بحذفِ اسانید ذکر فرمایا ہے ، ان تینوں بزرگوں کی کتب سے منقولہ عبارات سے واضح ہوجاتا ہے کہ اصل حدیث میں[لَیْلَۃً]ہی ہے اور انہوں نے یا ان کے علاوہ کسی دوسرے بزرگ نے کہیں بھی لفظ [رَکْعَۃً] کا اشارہ نہیں کیا ، اسی قسم کے حوالے بہت سے دئیے جا سکتے ہیں ، لیکن اختصار کے لیٔے انہی پر اکتفاء کیا جاتاہے ۔ تیسری شہادت :
Flag Counter