Maktaba Wahhabi

74 - 96
پر تعلیق چڑھانے سے مانع رہا ہو ۔ وَ اللّٰہُ مِنْ وَّرَآئِ الْقَصْدِ ایسے ہی اجماع کے دعوؤں کے پیشِ نظر امام احمد بن حنبل رحمہٗ اللہ المعروف بہ امام اہل السنّہ نے فرمایا تھا : ( مَنِ ادَّعَی الْاِجْمَاعَ فَقَدْ کَذَبَ وَ مَا یُدْرِیْہِ وَ النَّاسُ قَدِ اخْتَلَفُوْا) بحوالہ موسوعۃ الاجماع ، مقدمہ ص:۲۹ ۔ ’’ جس نے کسی مسئلہ پر اجماع کا دعویٰ کیا ۔اس نے جھوٹ بولا ۔ اسے کیا معلوم ہے کہ کہیں اہلِ علم نے اس مسئلہ میں اختلاف کیا ہو ‘‘ ۔ اور اس سے ملتے جلتے خیالات ہی امام شافعی رحمہٗ اللہ کے بھی ہیں ۔ مسئلہ تراویح اور سعودی علماء و مشائخ : بعض لوگ سعودی عرب کے کسی عالمِ کے کسی قول و عمل کو بنیاد بنا کر یہ رٹ لگانا شروع کردیتے ہیں کہ سعودی علماء بھی بیس تراویح کے قائل و فاعل ہیں ۔جبکہ یوں ’’سعودی علماء‘‘ کا اطلاق ہرگز درست نہیں ، بلکہ سعودی عرب کے ہزارہا علماء میں سے صرف چند علماء ایسے ہیں جنھیں اس سلسلہ میں پیش کیا جاسکتا ہے ، جیسے شیخ عطیہ محمد سالم اور شیخ عبد العزیز السلمان رحمہما اللہ و غیرہ ۔اور صرف ایک دو علماء کا نام لے کر کوئی کہہ دے کہ’’ سعودی علماء ‘‘ بھی بیس تراویح کے قائل و فاعل ہیں تو یہ سراسر غلط بات اور مغالطہ دہی ہے کیونکہ سعودی عرب میں رہنے والے لوگ جانتے ہیں کہ معدودے چند علماء کے سوا پورے ملک کی تمام مساجد میں نمازِ تراویح کی امامت کروانے والے آئمہ و علماء صرف گیارہ رکعت ہی پڑھاتے ہیں اور یہ عملِ عام اس بات کی دلیل ہے کہ ’’سعودی علماء ‘‘ آٹھ تراویح کو ہی سنّت و افضل سمجھتے ہیں ، البتہ آٹھ
Flag Counter