Maktaba Wahhabi

216 - 219
دور سے ان جھٹلانے والوں کو دیکھے گی تو یہ (جھٹلانے والے)جہنم کے غیظ و غضب کی آوازیں سن لیں گے اور جب یہ (زنجیروں سے)بندھے ہوئے ایک تنگ جگہ ٹھونسے جائیں گے تو اپنی موت کو پکارنے لگیں گے (اس وقت ان سے کہا جائےگا)آج ایک موت کو نہیں بہت سی موتوں کو پکارو۔ان سے پوچھو)یہ برے) انجام اچھا ہے یا وہ ابدی جنت جس کا وعدہ متقی لوگوں سے کیا گیا ہے جو کہ ان کی جزا اور ان کے سفر کی آخری منزل ہوگی جس میں ان کی ہر خواہش پوری ہوگی جس میں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔اس وعدے کو پورا کرنا تیرے رب کے ذمہ واجب ہے۔‘‘(سورہ فرقان ،آیت 16۔11) مسئلہ 342: جنت کی نعمتوں کی ضیافت اچھی ہے یا تھوہر کے درخت کا کھانا اور کھولتے پانی کا پینا اچھا ہے۔ ﴿اِنَّ ھٰذَا لَھُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ ، لِمِثْلِ ھٰذَا فَلْیَعْمَلِ الْعٰمِلُوْنَ ، أَ ذٰلِکَ خَیْرٌ نُّزُلًا اَمْ شَجَرَۃُ الزَّقُّوْم، اِنَّا جَعَلْنٰھَا فِتْنَۃً لِّلظّٰلِمِیْنَ ، اِنَّھَا شَجَرَۃٌ تَخْرُجُ فِیْ اَصْلِ الْجَحِیْمِ، طَلْعُھَا کَاَنَّہٗ رُئُ وْسُ الشَّیٰطِیْنِ ، فَاِنَّھُمْ لَاٰکِلُوْنَ مِنْھَا فَمَالِؤنَ مِنْھَا الْبُطُوْنَ ،ثُمَّ اِنَّ لَھُمْ عَلَیْھَا لَشَوْبًا مِنْ حَمِیْمٍ،﴾(67۔60:37) ’’بے شک (جنت کا حصول)عظیم الشان کامیابی ہے اور ایسی ہی کامیابی کے حصول کے لئے عمل کرنے والوں کو عمل کرنا چاہئے بتاؤ یہ (جنت کی)ضیافت اچھی ہے یا تھوہر کا درخت۔ ہم نے اس درخت کو ظالموں کے لئے فتنہ بنا دیا ہے وہ ایک درخت ہے جو جہنم کی تہ سے نکلتا ہے اس کے شگوفے ایسے ہیں جیسے شیطانوں کے سر جہنمی اسے کھائیں گے اور اسی سے اپنا پیٹ بھریں گے پھر اس پر پینے کے لئے انہیں کھولتا ہوا پانی ملے گا۔‘‘(سورہ صافات ،آیت 67۔60) مسئلہ 343: دنیا میں مومنین کا مذاق اڑانے والے آخرت میں اچھے ہیں یا برے؟ ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ اَجْرَمُوْا کَانُوْا مِنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا یَضْحَکُوْنَ، وَ اِذَا مَرُّوْا بِھِمْ یَتَغَامَزُوْنَ،وَ اِذَا انْقَلَبُوْا اِلٰی اَھْلِھِمُ انْقَلَبُوْا فَکِھِیْنَ، وَ اِذَا رَاَوْھُمْ قَالُوْا اِنَّ ھٰؤُلَآئِ لَضَآلُّوْنَ،وَ مَا اُرْسِلُوْا عَلَیْھِمْ حٰفِظِیْنَ ، فَالْیَوْمَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنَ الْکُفَّارِ یَضْحَکُوْنَ
Flag Counter