Maktaba Wahhabi

62 - 219
مسئلہ 23: ایک ہزار آدمیوں میں سے نو سو ننانوے جہنم میں جانے کے باوجود جہنم میں جگہ بچ جائے گی اور جہنم مزید لوگوں کا مطالبہ کرے گی۔ ﴿ یَوْمَ نَقُوْلُ لِجَہَنَّمَ ہَلِ امْتَلاَتِ وَ تَقُوْلُ ہَلْ مِنْ مَّزِیْدٍ، ﴾ (30:50) ’’قیامت کے دن ہم جہنم سے پوچھیں گے کیا تو بھر گئی ہے۔ وہ کہے گی کیا اور کچھ ہے ۔‘‘(سورہ ق ، آیت نمبر30) عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ ((لاَ تَزَالُ جَہَنَّمُ تَقُوْلُ ہَلْ مِنْ مَزِیْدٍ ؟ حَتّٰی یَضَعَ فِیْہَا رَبُّ الْعِزَّۃِ تَبَارَکَ وَ تَعَالیٰ قَدَمَہٗ فَتَقُوْلُ : قَطْ قَطْ ، وَ عِزَّتِکَ ! وَ یُزْوٰی بَعْضُہَا اِلٰی بَعْضٍ )) روَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جہنم مسلسل کہتی رہے گی کچھ اور ہے کچھ اور ہے؟‘‘حتی کہ رب العزت تبارک و تعالیٰ اپنا قدم مبارک جہنم میں ڈالیں گے تب جہنم کہے گی ’تیری عزت کی قسم !بس بس اور جہنم سمٹ جائے گی۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 24:جہنم کو میدان حشر میں لانے کے لئے چار ارب نوے کروڑ فرشتے مقرر ہوں گے۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم((یُؤْتٰی بِجَہَنَّمَ یَوْمَئِذٍ لَہَا سَبْعُوْنَ اَلْفَ زِمَامٍ مَعَ کُلِّ زِمَامٍ سَبْعُوْنَ اَلْفَ مَلَکٍ یَجُرُّوْنَہَا )) روَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’قیامت کے روز جہنم (میدان حشر میں)لائی جائے گی تو اس کی ستر ہزار باگیں ہوں گی اور ہر باگ کو ستر ہزار فرشتے کھینچ رہے ہوں گے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ ٭٭٭
Flag Counter