Maktaba Wahhabi

70 - 219
مسئلہ 43: نار جہنم اپنے اندر آنے والے ہر انسان کو چکنا چور کر دے گی۔ ﴿کَلاَّ لَیُنْبَذَنَّ فِی الْحُطَمَۃِ،وَ مَا اَدْرٰکَ مَاالْحُطَمَۃُ،نَارُ اللّٰہِ الْمُوْقَدَۃُ ، الَّتِیْ تَطَّلِعُ عَلَی الْاَفْئِدَۃِ،اِنَّھَا عَلَیْھِمْ مُّؤْصَدَۃٌ،فِیْ عَمَدٍ مُّمَدَّدَۃٍ،﴾(9۔4:104) ’’ ہرگز نہیں بلکہ (حرام مال اکٹھا کرنے والا شخص (چکنا چور کر دینے والی جگہ میں پھینک دیا جائے گاتم کیا جانو وہ چکنا چور کر دینے والی جگہ کیا ہے۔ اللہ کی آگ ہے ،خوب بھڑکائی ہوئی جو دلوں پر چڑھتی چلی جائے گی مجرموں کو بڑے بڑے ستونوں میں (باندھ کر)اوپر سے بند کر دی جائے گی۔‘‘(سورہ ہمزہ، آیت 9۔4) مسئلہ 44: نار جہنم کا ایندھن پتھر اور انسان ہیں۔ ﴿فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِیْ وَقُوْدُھَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَۃُ اُعِدَّتْ لِلْکٰفِرِیْنَ،﴾(24:2) ’’اس آگ سے بچو جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہوں گے وہ آگ کافروں کے لیے تیار کی گئی ہے۔‘‘ (سورہ بقرہ، آیت24) مسئلہ 45: جہنم کی آگ دنیا کی آگ سے انہتر درجہ زیادہ گرم ہے اور اس کے ہر حصہ میں گرمی کی اتنی ہی شدت ہے جتنی دنیا کی آگ میں ہے۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ : ((نَارُکُمْ ھٰذِہِ الَّتِیْ یُوْقِدُ اِبْنُ اٰدَمَ جُزْئٌ مِنْ سَبْعِیْنَ جُزْئً ا مِنْ حَرِّجَھَنَّم))قَالُوْا : وَاللّٰہِ ! اِنْ کَانَتْ لَکَافِیَۃً یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ! قَالَ ((فَاِنَّھَا فُضِّلَتْ عَلَیْھَا بِتِسْعَۃٍ وَّ سِتِّیْنَ جُزْئً کُلُّھَا مِثْلُ حَرِّھَے))رَوَاہُ مُسْلِمٌ [1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’تمہاری یہ (دنیا کی)آگ جسے ابن آدم جلاتا ہے جہنم کی آگ کی گرمی کا سترہواں حصہ ہے۔‘‘صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ’’واللہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !)انسانوں کو جلانے کے لیے تو یہی دنیا کی)آگ کافی تھی؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’لیکن وہ تو دنیا کی آگ سے انہتر (69)درجہ زیادہ گرم ہے اور اس کا ہر حصہ اس دنیا کی آگ کے برابر گرم ہے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter