Maktaba Wahhabi

111 - 303
مغرب کی سنت:’’یہ ان سنتوں میں سے ہے جن کی ادائیگی پر اللہ کے رسول مداومت فرماتے تھے۔‘‘ عشاء کی سنت:’’یہ بھی ان سنتوں میں سے ہے جن کی ادائیگی پر اللہ کے رسول مداومت فرماتے تھے۔‘‘(بخاری ومسلم) وتر کی نماز بھی سنت مؤکدہ ہے جس کی ترغیب وتاکید اللہ کے رسول کے قول وعمل میں موجود ہے۔حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نماز وتر فرض نماز کی طرح لازمی نہیں ہے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے مقرر فرمایا ہے(یعنی یہ سنت ہے)آپ نے فرمایا:’’اللہ تعالیٰ وتر(طاق)ہے اور وتر کو پسند فرماتا ہے ،پس اے اہل قرآن تم وتر پڑھا کرو۔‘‘(ترمذی -صحیح الجامع:۱۸۳۱) سنن غیر مؤکدہ:سنن رواتب یا سنن مؤکدہ کے علاوہ فرض نمازوں سے پہلے اور بعد میں پڑھی جانے والی کچھ نمازیں اور ہیں جن کی ادائیگی مندوب اور مستحب ہے ،اگرچہ ان کا تاکیدی حکم نہیں ہے۔اس تعلق سے ایک حدیث میں ہے کہ ’’بَیْنَ کُلِِّ اَذَانَیْنِ صَلَاۃٌ‘‘(بخاری ومسلم)یعنی ہر اذان واقامت کے درمیان نماز(سنت)ہے۔ اسی طرح ایک دوسری حدیث میں ہے کہ ’’ہر فرض نماز کے سامنے(پہلے)دو رکعتیں(مسنون)ہیں۔‘‘(ابن حبان،طبرانی -صحیح الجامع:۵۷۳۰) اس عموم میں عصر ،مغرب اور عشاء کے پہلے کی سنتیں شامل ہوں گی۔ اس کے علاوہ ان میں سے ہر نماز کے لئے الگ الگ فضائل بھی بیان کئے گئے ہیں: عصر کی سنت:نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم کرے جو عصر سے پہلے چار رکعت پڑھتا ہے۔‘‘ (ابوداؤد ،ترمذی ،ابن حبان -صحیح الجامع:۳۴۹۳) مغرب کی سنت:’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مغرب سے پہلے نماز
Flag Counter