Maktaba Wahhabi

51 - 534
ترجمہ : تم پر سلام ہو، تم خوش حال رہو تم اس میں ہمیشہ کیلئے داخل ہوجاؤ۔ تم پہ سلامتی ہو اللہ رب العزت کے بندو ’’طِبْتُمْ ‘‘تم پاک رہے اب یہ پاکیزگی کا گھر اب تمہارا ٹھکانہ ہے۔ کسب حرام کے نقصانات ظاہر ہے کہ اگر انسان شبہات کا بھی ارتکاب کرے اور یہ اسے حرام کی طرف لے جائیں تو نہ اس کا دین بچے گا نہ اس کی عزت و کرامت بچے گی انسان ذلیل و خوار ہو جائے گا اور دین کی رہنمائی سےمحروم ہوجائے گا پھر انسان کا دل ایسا ہو جاتا ہے کہ انسان کو راستہ ہی سجھائی نہیں دیتا نیکی نیکی معلوم نہیں ہوتی، برائی برائی معلوم نہیں ہوتی دل سیاہ ہوکر الٹا ہوجاتا ہے اور انسان کو کچھ بھی سجھائی نہیں دیتا جبکہ کسبِ حلال پر اکتفا کرنا انسان کی عبادات اور دعاؤں کی قبولیت کا سبب ہوتا ہے حرام انسان کو ایسا بنادیتا ہے کہ اس سے نہ انسان کی دعا قبول ہوتی ہے اور نہ عبادات جس طرح کہ فقیہ الامۃ ترجمان القرآن سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ’’ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حرام کھانے سےانسان کی دعا نہیں قبول ہوتی اور دعا سب سے بڑی عبادت ہے ۔‘‘ اور عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی حدیث میں فرمایا کہ’’ اس کی دعا قبول نہیں ہوتی نہ عبادت ۔‘‘ زندگی کے اندر راحت اور سکون نہیں رہتا زندگی پریشانیوں کا مجموعہ بن جاتی ہے انسان دولت کے انبار جمع کر لیتا ہے اور کاروبار کے دائرے وسیع کر لیتا ہے لیکن اس کے باوجود اس کا حال یہ ہوتا ہے کہ اسے نہ سکھ کی نیند آتی ہے اور نہ راحت کے ساتھ وہ زندگی بسر کر سکتا ہے بلکہ امن و امان کی صورت حال مخدوش ہوجاتی کہ انسان کسی وقت بھی اپنے آپ کو کہیں بھی محفوظ نہیں سمجھتا اور ہر وقت اپنے آپ کو خطرے کے اندر محسوس کرتا ہےیہ اس امر کا نتیجہ ہوتا ہے کہ انسان نے حلال کے دائرے سے نکل کر حرام کے اس ممنوع دائرے کے اندر قدم رکھ دیا جس سے اللہ ربّ العزت نے اسے منع کیا تھا ۔ اللہ تعالیٰ ہمیں حلال کمانے ، حلال کھانے اور اپنی عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین
Flag Counter