Maktaba Wahhabi

96 - 534
سدّ الذرائع کی اقسام شریعتِ مُطہّرہ میں سدّالذرائع کو سمجھنے کے لئے اس کی اقسام کو سمجھنا ضروری ہے ، امام قرّافی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: ایسے اسباب و وسائل جو حرام و فساد کی طرف لے جانے کا سبب بنیں ،وہ تین طرح کے ہیں : (1) ناجائز: وہ اسباب جن کااستعمال ناجائز ہےاور اُن سے اجتناب کیے جانے، دور رہنے پر اُمت کا اجماع ہے۔ اوراس کا ضابطہ یہ ہے کہ: ایسے وسائل و ذرائع جن کے بارے میں یقینی و قطعی طور پر یہ معلوم ہو کہ وہ فساد کا ذریعہ بنیں گے۔ جیسے مسلمانوں کے راستے میں کنواں کھودنا، یا پیڑلگانایا کچھ تعمیر کرنایا کوئی بھی ایسا کام کرنا جو جائز اور بظاہرفائدہ مند ہی کیوں نہ ہولیکن مسلمانوں کے لئے تکلیف ، مشقت اور مصیبت کا ذریعہ بنے ۔ (2) جائز: وہ اسباب جن کا استعمال بالاجماع جائز ہےاور اُن سے نہ ہی روکا جائیگا اور نہ ہی ان سے دور رہنے کا کہا جائے گا۔ اور اس کا ضابطہ یہ ہے کہ: وہ ایسے وسائل وذرائع ہوں کہ جو بہت شاذ ونادر ہی فساد کا ذریعہ بنیں ۔ جیسے لوگوں کا ایک دوسرے کے برابر میں گھر بنانا ، ایک دوسرے کے پڑوس میں رہنا ، اگرچہ کبھی یہ باہمی نفرت وعناد کا یا بدکاری ،چوری وغیرہ کا سبب بھی بن سکتا ہے لیکن ایسا ہونا بہت ہی شاذ و نادر ہے لہٰذا شرعاً اس سے روکا نہیں جائے گا۔ (3) اختلافی : تیسری قسم ان اسباب کی ہے کہ جن سے روکنے اور اجتناب کرنے یا نہ کرنے میں اہلِ علم کا اختلاف ہے ۔ اور اس سے مراد وہ اسباب و ذرائع ہیں جو فساد کا ذریعہ توبنتے ہوں لیکن نسبتاً اغلبیت(اکثریت) کی بنا پر نہیں ۔ اور اس قسم میں اختلاف صرف انہی امور میں ہے جن کی ممانعت یا تحریم کتاب و سنت میں صراحتاً نہیں ہے ، کیونکہ جن امورکی حرمت کتاب و سنت میں موجود ہے اُ ن کی حرمت کے اعتبار کرنے میں کوئی
Flag Counter